نواب اربعہ اور ان کی ذمہ داریاں



اے علی بن محمد سمری: خداوند عالم، تمہارے فقدان پر، تمہارے بھائیوں کو اجر عظیم عنایت فرمائے، تم چھہ روز بعد اس دنیا سے رختِ سفر باندھ لوگے، اپنے امور کو منزل اختتام تک پہونچادو اور کسی بھی شخص کو اپنا جانشین نہیں بنانا، اب میری غیبت کامل کا وقت آگیا ہے اور اب میں ا ذ ن خداوندی کے بغیر، پردہ غیبت نہیں اٹھا سکتا، میرا ظہور اس وقت ہوگا کہ جب زمین ظلم وجور سے مملو ہو جائے گی، کچھہ لوگ میرے شربتِ دیدار کا دعویٰ کریں گے "کہ ہم نے امام زمانہ(عج) سے ملاقات کی" آگاہ رہو کہ اگر کوئی شخص،خروج سفیانی سے قبل میرے دیدار کا دعویٰ کرے تو وہ شخص جھوٹا ہے اور خدا وندعالم کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے "جو قبل ظہور میرا دیدار کرسکے"۔

نوشتہ امام زمانہ(عج)کےمطابق"چھہ روزبعد" علی بن محمد سمری، رحلت فرما گئے۔

آپ کی رحلتِ پُرملال سے قبل، آپ سے سوال کیا گیا کہ آپ کے بعد آپ کا نائب کون ہوگا؟ آپ نے جواب میں ارشاد فرمایا: "مجھے یہ اجازت نہیں کہ اپنا جانشین منتخب کروں۔

آپ کی رحلتِ جانسوز کے بعد، تاریخ شیعہ کا دورجدید شروع ہوا کہ جو "غیبتِ کبریٰ " کے عنوان سے معروف ہے۔

نوّابِ اربعہ کی مختصر حیا تِ بابرکت پر طائرانہ نظر ڈالنے کے بعد، ان حضرات کی ذمّہ داریوں پر بھی ایک طائرانہ نگاہ ڈالنا چاہتے ہیں چونکہ شروط کے مدّ نظر، اختصار بھی پیش نظر ہے، شروطِ واردہ اختصار کی متقاضی ہیں ورنہ موضوع ھٰذا، تفصیل طلب ہے۔

 

د وران غیبتِ صغریٰ میں نوّابِ اربعہ کی ذمّہ داریاں

پہلی ذمّہ داری: امام زمانہ(عج)کے اسم مبارک اور آپ(عج) کی جائے سکونت کو لوگوں سے مخفی رکھنا:

اگر چہ دوران غیبتِ صغریٰ میں، نوّابِ خا ص اور بعض شیعوں کے لئے دیدار امام وقت(عج) ممکن تھا۔

لیکن سیاسی مشکلات کے پیش نظر، امام(عج) کے نائبین میں سے ہر ایک نائب کی یہ ذمّہ داری تھی کہ آپ(عج) کے اسم مبارک اورمقام سکونت کو پوشیدہ رکھے چونکہ حکومتی خطرہ لاحق ہونے کا امکان تھا "حکومت، دشمن تھی"



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next