غیر مسلم كا عمل صحیح ھے یا باطل؟



ان دو مقدموں سے ھمیں یہ نتیجہ ملتا ھے كہ چونكہ خدا بھید بھاؤ (اونچ نیچ) كا قائل نہیں ھے اور چونكہ ھر ایك كا نیك عمل نیك ھے لھٰذا جو بھی نیك كام انجام دے گا حتماً خدا كی جانب سے اجر پائے گا۔

 

2۔ دلیل نقلی

قرآن كریم بہت سی آیات میں عمل خیر پر اجر پانے اور عمل شر پر سزا پانے كے سلسلہ میں اصلاً بندوں كے درمیان بھید بھاؤ نہ ھونے كی (جیسا كہ مذكورہ عقلی استدلال میں بیان كیا گیا ھے) تائید كرتا ھے۔ یہودی چونكہ بھید بھاؤ والی فكر ركھتے تھے لھٰذا قرآن نے ان كی شدید مخالفت كی ھے۔ یہودی معتقد تھے (اور اب بھی اسی نظریہ پر عقیدہ ركھتے ھیں كہ) قوم اسرائیل، محبوب خدا ھے۔ وہ كہتے تھے ھم خدا كی اولاد اور اس كے دوست ھیں۔ بالفرض اگر خدا ھمیں جہنم بھی بھیج دے تو زیادہ دیر تك وھاں نہیں ركھے گا۔ قرآن نے اس طرح كے افكار كو "آرزؤں" اور "باطل خیالات" كا نام دیا ھے اور شدت كے ساتھ اس كا مقابلہ كیا ھے۔ جو مسلمان اس قسم كے غرور و تكبر كا شكار ھوئے ھیں قرآن نے بھی انھیں غلط كہا ھے۔

ھم یہاں پر اس سلسلہ میں كچھ آیتوں كو پیش كر رھے ھیں۔

1۔ وَقَالُوا لَن تَمَسَّنَا النَّارُ اِلا أیّاماً مّعۡدُودَةً، قُلۡ أتَّخَذتُمۡ عِندَ اللہِ عَھۡداً فَلَن یُخۡلِفَ اللہُ عَھۡدَہُ، أمۡ تَقُولُونَ عَلَی اللہِ مَا لا تَعۡلَمُون۔ بَلَیٰ مَن كَسَبَ سَیِّئَۃً وَ أحَاطَتۡ بہ خَطِیئَتُہُ فَأوۡلَٰئِكَ أصۡحَابُ النّارِ ھُمۡ فِیھَا خَالِدُونَ۔ وَالّذِینَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصّالِحَاتِ اُوۡلٰئِكَ أصۡحَابُ الجَنّۃِ ھُمۡ فِیھَا خَالِدُونَ 4

"(یہودیوں) نے كہا كہ جہنم كی آگ كبھی بھی ھمیں اپنے دامن میں نہیں لے گی اور لے بھی لیا تو صرف كچھ دنوں كے لئے ھی ھوگا۔ (اے رسول ان سے) كہدو، كیا تم لوگوں نے اس كے بارہ میں خدا سے عہد و پیمان لیا ھے؟ (كیونكہ اگر عہد و پیمان لیا ھے تو خدا عہد كی مخالفت نہیں كرتا) یا خدا كی طرف ایسی نسبت دے رھے ھو جس كو تم جانتے بھی نہیں؟ تمہیں معلوم ھونا چاھئے كہ جو گنہگار ھوگیا اور خطا و لغزشوں نے اسے اپنے قبضہ میں كر لیا ھوگا وہ ھمیشہ جہنم میں رھے گا۔ اور جو لوگ مومن ھیں اور نیك عمل بجالاتے ھیں وہ اھل بہشت ھیں اور اسی میں ھمیشہ رھیں گے۔"

2۔ یہودیوں كے اسی خیال كے جواب میں ایك دوسرے مقام پر قرآن میں ارشاد ھوتا ھے:

"وَ غَرّھُمۡ فِی دِینِھِم مَا كَانُوا یَفۡتَرُونَ ۔ فَكَیۡفَ اِذَا جَمَعۡنَاھُمۡ لِیَوۡمٍ لا رَیۡبَ فِیہِ وَوُفِّیَتۡ كُلُّ نَفۡسٍ مَّا كَسَبَتۡ وَھُمۡ لا یُظۡلَمُونَ" 5

"ان كی الزام تراشیاں ان كے دینی عقائد میں غرور كا سبب بن گئی ھیں تو اس دن ان كا كیا حال ھوگا جس دن كی آمد میں شك و شبہ كی گنجائش نہیں (یعنی قیامت میں) ھم ان كو اكٹھا كریں گے اور جس نے جو كچھ كیا ھے اسی كے مطابق اسے اجر و ثواب دیا جائے گا اور اس سلسلہ میں كسی پر كوئی ظلم و ستم نہیں كیا جائے گا۔"



back 1 2 3 4 5 6 7 next