اھل بیت علیھم السلام عارفوں کے لئے سر مشق



”مَن سَرَّہُ اٴن یَنْظُرَ اِٴلَی اللّٰہِ بِغَیْرِ حِجَابٍ، وَیَنْظُرَاللّٰہُ اِلَیْہِ بِغَیْرِ حِجَابٍ، فَلیَتَوَلَّ آلَ مُحَمَّدٍ، ولْیَتَبَرَّاٴْ مِنْ عَدِوِّھِمْ، وَلْیَاٴْتَمَّ بِاِٴمامِ المُوٴْمِنِیْنَ مِنْھُمْ، فَاِٴنَّہُ اِٴذَا کاَنَ یَوْمُ الْقِیَامَةِ نَظَرَ اللّٰہِ اِلَیْہِ بِغَیْرِ حِجَابٍ، وَنَظَرَ اِلَی اللّٰہِ بِغَیْرِ حِجَابٍ۔“[5]

”جو شخص اس بات پر خوش ھے کہ خدا کو (دل کی آنکھوںسے) بغیر حجاب کے دیکھے اور خدا بھی اس پر بے حجاب نظر کرے تو اس کو آل محمد(ع) کی ولایت قبول کرنا چاہئے اور ان کی دشمنی سے دور رہنا چاہئے ، اور اگر کوئی ان میں سے کہ مومنین کے رہبر ھیں؛ پیروی کرے تو جب روز قیامت آئے گا تو خداوندعالم اس کو بلا حجاب دیکھے گا اور وہ بھی خدا کو بغیر حجاب کے دیدار کرے گا“!

اھل بیت علیھم السلام نے چونکہ تمام منزلوں اور مقامات اور بندگی و عبودیت کے تمام راستوں نیز معنویت و فضیلت کے تمام راستوں کو مکمل اخلاص کے ساتھ طے کیا ھے، سبھی کے لئے سرمشق اور نمونہ عمل ھیں۔

یہ حضرات اس مقام پر ھیں کہ جس مرحلہ میں قرآن کثیر ھے وہ بھی کثرت پر ناظر ھیں اور جس منزل میں بسیط ھے یہ بھی بساطت کا مشاہدہ کرتے ھیں کیونکہ ان کی حقیقت وھی قرآن کی حقیقت ھے ان کے بغیر قرآن سمجھنا اور مقام قُرب تک پہنچنا ممکن نھیں ھے۔

طالبان دنیا، اھل بیت علیھم السلام کو درک نھیں کرسکتے

جو شخص اپنی زندگی کے ہر پھلو میں اھل بیت علیھم السلام کی طرف رجوع کرے اور اپنے درک و فھم اور گنجائش کے لحاظ سے ان حضرات کی ولایت و حقیقت سے فیضیاب ھو کہ ان کی ولایت اور حقیقت خدا کی ولایت اور قرآن کی حقیقت ھے۔

کم گنجائش والے اور درمیانی قسم کے انسان اور وجودی وسعت رکھنے والا (ہر ایک کسی نہ کسی طرح سے) اھل بیت علیھم السلام کو نمونہ عمل قرار دیتے ھوئے ان کی حقیقت کو درک کرتا ھے اور اس پر ایمان رکھتا ھے اور ان حضرات کی اقتدا کرتا ھے اور اسی ادراک و ایمان اور اقتدا کی بنیاد پر اجر و ثواب پاتا ھے، لیکن مادیت پرستی کے کنویں میں غرق ھونے والے جو اس سے نکلنا بھی نھیں چاہتے :

<۔۔۔کَمَنْ مَثَلُہُ فِی الظُّلُمَاتِ لَیْسَ بِخَارِجٍ مِنْہَا ۔۔۔>[6]

”۔۔۔اس کی مثال اس جیسی ھو سکتی ھے جو تاریکیوں میں ھو اور ان سے نکل بھی نہ سکتا ھو۔۔۔۔“

ہر گز رسالت و ولایت کی حقیقت کو درک نھیں کرسکتے اور اس وجہ سے کہ نہ صرف ان کو اپنی زندگی کے لئے سرمشق اور نمونہ عمل قرار نھیں دیتے بلکہ ان کا انکار کرتے ھیں!



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next