اھل بیت علیھم السلام عارفوں کے لئے سر مشق



ہارون چونکہ سر کی آنکھوں سے دیکھتا ھے لیکن اس کا باطن اندھا ھے لہٰذا حقیقت کو دیکھنے سے محروم ھے، بلاشک اگر اپنے باطن میں روشنی پاتا تو امام علیہ السلام کو قید خانہ سے آزاد کردیتا اور حکومت امام علیہ السلام کے سپرد کردیتا کیونکہ حکومت امام کا الٰھی حق ھے، اور خود ھمہ تن گوش غلام کی طرح امام علیہ السلام کی خدمت کرتا اور ایک لمحہ کے لئے بھی امام علیہ السلام کی اقتدا سے دست بردار نہ ھوتا۔

اس کے مقابلہ میں جن لوگوں کو حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کے آزار و تکلیف دینے کے لئے بھیجا گیا، چنانچہ صالح بن وصیف داروغہ زندان کہتا ھے: کیا کروں میں نے دو بدترین لوگوں کو امام کے آزار و تکلیف دینے کے لئے بھیجا، لیکن وہ دونوں امام کی عبادت اور راز و نیاز کو دیکھ کران سے اتنے متاٴثر ھوئے کہ وہ خود بھی عبادت اور راز و نیاز میں مشغول ھوگئے اس طرح کہ ان کا انداز بھی تعجب خیز تھا!!

میں نے ان سے کہا: تمھیں کیا ھوگیا ھے؟ تمہارے حوالہ جو کام کیا گیا تھا اس کو کیوں انجام نہ دیا؟ مگرتم نے ان میں کیا دیکھ لیا ھے؟ وہ جواب میں کہتے ھیں: ھم اس شخص کے بارے میں کیا کھیں جو دن بھر روزہ رکھتا ھو اور شب کو عبادت میں گزارتا ھو اور عبادت کے علاوہ کسی دوسرے کام میں مشغول نہ ھو، وہ جب ھماری طرف دیکھتے ھیں تو ھمارے بدن میںاس طرح لرزہ پیدا ھوجاتا ھے کہ ھم اس وقت اپنے اوپر قابو نھیں کرپاتے[15]!

جی ہاں ، حقیقت دیکھنے والے حقیقت یافتہ ھو جاتے ھیں اور شیطانی کام انجام دینے کے بجائے اسلامی اور عبادی کاموں میں مشغول ھوجاتے ھیں۔

 

 



[1] مناقب، ج۱، ص۱۷۸؛ بحار الانوار، ج۱۸، ص۳۸۲، باب۳، حدیث۸۶۔

[2] سورہٴ رعد (۱۳)، آیت۱۷۔

[3] سورہٴ احزاب (۳۳)، آیت۲۱۔

[4] تفسیر العیاشی، ج۱، ص۱۶۹۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next