آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ اول)



جواب: آپ کی نماز صحیح ہے اس کا دوبارہ پڑھنا آپ پر واجب نہیں ہے جب کہ آپ کا تیمم شرعی طریقہ سے درست ہوکیونکہ آپ نے جو تیمم کیا وہ وقت کے اندر عذر کے ختم ہونے کی ناامیدی کی بناپرکیا تھا ۔

سوال: ڈاکڑ نے بیماری کے دنوں میں مجھے پانی کے استعمال سے منع کیا میں نے تیمم کرکے نماز پڑھ لی،پھر اس نے مجھ کو پانی کے استعمال کی صحیح وسالم ہونے کے بعد اجازت دے دی پس کیا میں اپنی ان نمازوں کا دوبارہ اعادہ کروںگا جن کو میں نے پچھلے دنوں تیمم سے پڑھا ہے ۔

جواب: ہرگز نہیں،آپ پر ان کا اعادہ کرنا ضروری نہیں ہے ۔

سوال: نماز کا وقت داخل ہونے کے بعد میں نے تیمم کرکے نماز پڑھ لی،اب دوسری نماز کا وقت آ گیا، اور میرا عذر ختم نہیں ہوا، کیا میں دوسری مرتبہ اس نماز کے لیے تیمم کروں؟

جواب: نہیں جب تک عذر باقی ہے، دوسرے تیمم کی ضرورت نہیں ہے، اور آپ پر زوال عذر کا انتظار بھی لازم نہیں ہے، کیونکہ آپ تیمم کے بعد ان چیزوں سے محفوظ ہیں ۔

سوال: میں نے غسل جنابت کے بدلے تیمم کرلیا کیا پھر نماز کے لیے وضو کروںگا؟

جواب: ہرگز نہیں،اس تیمم کے بعد آپ کو غسل اور وضو کی حاجت نہیں ہے ۔

سوال: میں نے غسل کے بدلے تیمم کرلیا، پھر میں بیت الخلاء گیا، یا سوگیا،کیا اس صورت میں ،میں دوسری مرتبہ وضو کے بدلے یا غسل کے بدلے تیمم کروں گا ۔؟

جواب: اگر آپ وضو کرسکتے ہیں تو وضو کرلیں ، ورنہ وضو کے بدلے تیمم کریں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 next