آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ دوم)



۵۔حضرت علی علیہ السلام کی نماز،اور وہ چار رکعت ہے دو دو رکعت کر کے صبح کی طرح پڑھو، ہر رکعت میں سورۂ الحمد کے بعدپچاس (۵۰)مرتبہ(قل ھو اللہ احد) پڑھو،توپھر اس کے اور خدا کے درمیان کوئی گناہ نہ رہے گا ۔

۶۔ امرمشکل کی آسانی کے لئے نماز، اور وہ دو رکعت ہے امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں: جب کوئی کام مشکل ہوجائے تو دو رکعت نماز پڑھو، پہلی رکعت میں الحمد اور قل ہو اللہ احد اور (انا فتحنا) کو (ولینصرک اللہ نصرا عزیرا) تک اور دوسری رکعت میں الحمد اور قل ہو اللہ احد اور (الم نشرح لک صدرک) پڑھو۔

 

روزے کے متعلق گفتگو

میرے والد نے ماہ رمضان کے متعلق گفتگو کو شروع کیا تو ان کی آواز بیٹھنے لگی۔ ان کی آنکھوں می آنسو تھے ان کی روح میں مہربانی کا چشمہ پھوٹ رہا تھا ۔ رمضان کا نام ان کے نزدیک ہر خیرو برکت، رحمت ، مغفرت اور رضوان کے معانی ہم آہنگ ہے ۔

لہٰذا ان کے چہرے سے ظاہر تھا کہ وہ مجھے ایسی ہستی کے حضور میں منتقل کرہے ہیں جس کی عظمت و بزرگی کی خوشبو پھیل رہی ہو جیسے رسول اللہ (صلی الله علیه و آله وسلم) اپنے اہل بیت اور اصحاب کے بیچ میں کھڑے ہوئے ہیں اور ان کے درمیان خطبہ پڑھ رہے ہیں آپ فرماتے ہیں ۔

اے لوگو! تمہاری طرف اللہ کا مہینہ اپنی رحمت، برکت اور مغفرت کے ساتھ آرہا ہے ۔ ایسامہینہ جو اللہ کے نزدیک تمام مہینوں سے افضل ہے ۔ جس کے دن تمام دنوں سے بہتر، جس کی راتیں تمام راتوں سے بہتر جس کی گھڑی تمام گھڑیوں سے بہتر، وہ ایسا مہینہ ہے جس میں تم کو خدا کی مہمانی کی دعوت دی جارہی ہے اور اس میں تم کرامت خدا کے اہل قرار پاؤ گے ۔

تمہاری سانسیں اس میں تسبیح، تمہاری نیند اس میں عبادت، تمہارا عمل اس میں مقبول، اور تمہاری دعا اس میں مستجاب ہے ۔ بس تم سچی نیتوں اور پاک دلوں سے خدا سے سوال کرو کہ وہ تم کو روزہ رکھنے کی اور اس میں قرآن کی تلاوت کرنے کی توفیق عنایت فرمائے، کیونکہ جو اس مہینہ میں اللہ کی بخشش سے محروم رہ گیا وہ بدبخت ہے ۔

اے لوگوں اس مہینہ میں جنت کے دروازے کھول دیئے گے ہیں ۔ پس خدا سے دعا کرو کہ وہ تم پر بند نہ کردئیے جائیں۔اور اس مہینے میں جہنم کے دروازے بند کر دیئے گئے ہیں، خدا سے دعا کرو کہ وہ تم پر کھول ہن دیئے جائیں، شیاطین کو مقید کردیا گیا ہے پس تم سوال کرو کہ وہ تم پر دوبارہ مسلط نہ کردی دیئے جائیں ۔

یہاں تک پڑھنے کے بعد انہوں نے مجھ کو نبی (صلی الله علیه و آله وسلم) کے خطبہ کے اس حصہ کی طرف متوجہ کیا، گویا اشارہ ہو اس طرف کہ اس مہینہ میں مجھے اس پر عمل کرنا چاہئے ۔ پھر انہوں نے پڑھنا شروع کیا ۔ اے لوگو ! تم میں سے جو کوئی بھی کسی مومن روزہ دار کو افطار کرائے اسے ایک غلام کے آزاد کرنے کا ثواب اور تمام گزشتہ گناہوں کی مغفرت خدا سے ملے گی کہا گیا کہ یا رسول اللہ (صلی الله علیه و آله وسلم) ہمارے اندر اتنی طاقت نہیں ہے کہ ہم کسی کو افطار کراسکیں ۔ تو آپ نے فرمایا آ تش جہنم سے بچو، اگر چہ آدھے خرمے ہی سے افطار کراؤ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 next