آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ دوم)



میرے والد نے فرمایا ذرا دوبارہ پڑھوں میں نے ۔

”واعلمو انما غنمتم من شیی فان للہ خمسہ وللرسول ولذیی القربی والیتامی والمساکین وابن السبیل“

تک پڑھا تو والد نے فرمایا بس کافی ہے پھر اپنے سر کو نیچے جھکا کر آہستہ پڑھنا شروع کیا کہ جیسے اپنے آپ سے بات کررہے ہیں ۔

واعلموانما غنمتم من شیی فان للہ خمسہ

پھر سراٹھا کر گلو گیر آواز میں فرمایا خدا وند عالم فرماتاہے” اعلموا‘کیا تم کو خمس کے واجب ہونے کے متعلق معلوم ہوا؟

میں نے کچھ اطمینان اور اعتماد اور کچھ ہچکچاتے ہوئے عرض کیا،ہاں مجھے معلوم ہوگیا پھروہ اپنی جگہ سے اٹھے اور دوبارہ ایک کتاب کی جلد اٹھا کر مجھے دی جس کا نام” الوسائل‘تھا اس کے پہلے صفحہ کو پڑھا اس کے مولف کانام ”محمد بن الحسن الحر العاملی“تھا اور مجھ سے فرمایا:اس کتاب سے باب خمس نکال کر میرے سامنے پڑھو ۔

میں نے باب خمس کو نکالا اور ان کے سامنے نبی (صلی الله علیه و آله وسلم) امام علی علیہ السلام‘امام باقر علیہ السلام امام صادق علیہ السلام اور امام کاظم علیہ السلام کی خمس کے بارے میں احادیث کو پڑھا اور جب میں نے ان کے سامنے اس حدیث کو پڑھا کہ جس کو عمران بن موسی نامی شخص نے روایت کیا ہے اور کہاکہ جب میں نے امام علی رضا علیہ السلام کے سامنے آیت خمس کو پڑھا تو آپ نے فرمایا جو اللہ کے لئے ہے وہ رسول اللہ کے لئے ہے اور جو رسول کے لئے ہے وہ ہمارے لئے ہے پھر فرمایا خدا کی قسم اللہ نے مومنین پر کتنا آسان کردیا ہے کہ ان کے رزق میں سے پانچ درہموں میں سے ایک درہم ان کے رب نے خمس کا قراردیا اور باقی چار کا کھانا ان کے واسطے حلال قرار دیا اور یہ حدیث سماعہ نامی ایک راوی سے مروی ہے کہ انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابا الحسن علیہ السلام سے خمس کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا ہر اس چیز میں خمس واجب ہے کہ جس سے لوگ فائدہ اٹھاتے ہوں چاہے وہ چیز کم ہو یا زیادہ۔

اور یہ حدیث محمد بن حسن اشعری سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا کہ ہمارے بعض ساتھیوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کے پاس تحریر کیا کہ ہم کو خمس کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ یہ ان تمام چیزوں میں ہے جن سے کوئی شخص استفادہ کرتا ہے وہ چیز چاہے کم ہوں یا زیادہ،اور تمام صنعتوں کی قسموں پر ،یہ کس طرح ہے؟تو آپ نے اس کا جواب اپنے قلم سے لکھا لا الخمس بعد المئونة خمس سال کے خرچ کے بعد ،اور جب میں اس حدیث کو آخر تک پڑھ چکا تو میں نے اپنے والد سے سوال کیا ۔

سوال: آپ نے نماز کی گفتگو میں مجھ سے فرمایا تھا کہ جس لباس پر خمس واجب ہے اور ادا نہیں کیا گیا تو اس میں نماز نہ پڑھو“اور آپ نے حج کی بحث میں دوبارہ مجھ سے بیان کیا تھا کہ تم اپنے حج کرنے سے پہلے اپنے مال کا خمس وزکوٰۃ دے کرمال کو پاک کرلو اگر خمس وزکوٰة اس پر واجب ہے ۔

سوال: تو کیا مجھ پر اپنے مال کا خمس نکالنا واجب ہے؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 next