آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ دوم)



جواب: ہاں اسمیں بھی نماز پڑھنا صحیح ہے( مگریہ کہ تمہیں معلوم ہوجائے کہ یہ غیر مذ کی حیوان کی کھال سے بنی ہے تو پھر نماز صحیح نہیں ہے)

سوال: جب کہ اس کھال کی بلٹ کے بارے میں یقین نہ ہو مثلا معلوم نہ ہوکہ اصلی کھال کی ہے یا نقلی؟ توکیا حکم ہے؟

جواب: مذکورہ تمام حالات میں اس میں نماز پڑھنا صحیح ہے ۔

الف نمازی کا لباس درندوں کے اجزاء کا بنا ہوا نہ اور اس مقدار میں نہ ہوکہ جس میں شرمگاہ چھپائی جاسکتی ہو اور نہ درندوں کے علاوہ ان جانوروں کا ہو کہ جن کا گو شت نہ کھایا جاتا ہو

ب مردوں کا لباس خالص ریشم کا نہ ہو،لیکن عورتوں کے لئے خالص ریشم کے لباس میں نماز پڑھنا جائز ہے ۔

ج مردوں کےلئے خالص سونے کے تاروں کا بنا ہوا لباس نہ ہو یا سونے کے تار اس میں اتنے مخلوط نہ ہوں کہ جس پر سونے کانام صادق آئے ہاں اگر بہت کم سونے کے تارہوں تو کوئی حرج نہیں ۔

سوال: اور اگر (سونے کی انگوٹھی یا سونے کا چھلہ یا کڑا ہاتھ میں ہو تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب: اگر سونے کی انگوٹھی یا سونے کا چھلہ یا کڑا ہاتھ میں ہوتو مردکا اس کے ساتھ نماز پڑھنا صحیح نہیں ہے اسی طرح مردکے لئے ہمیشہ سونے کا لبا س پہنا حرام ہے ۔

سوال : کیا نماز کے علاوہ بھی مرد کو سونا پہننا حرام ہے ؟

جواب : جی ہاں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 next