آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ سوم)



سوال: اور سونا کا کیا مسئلہ ہے؟

جواب: سونا کوبھی ہم مثل سے نہیں بیچ سکتے کیونکہ یہ تولی جانے والی چیزوں میں سے ہے ۔

سوال: گڑھے ہوئے سونے کی چیز بے گڑھے ہوئے زیادہ سونے کے مقابل بیچنا جیساکہ سناروں کے نزدیک رائج ہے،کیا یہ سود شمار ہوگا؟

جواب: ہاں یہ سود ہے مگر یہ کہ اسی نقص کے ساتھ کسی چیز کو ملا دیا جائے جیسا کہ اس کا پہلے بیان گزر چکا ہے ۔

سوال: اگرگیہوں کی مختلف اجناس ہوں،اور خراب اور ردی گیہو ں کو ستر کلو بہترین گیہوں کی قیمت سے بیچا جائے،یا اسی طرح چاول ہیں کہ۱۰۰ کلو بہترین چاولوں کو ایک سو بیس کلو چاول کے مقابل بیچا جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب: یہ بھی سود شمار ہوگا اس طرح کا معاملہ جائز نہیں ہے مگر یہ کہ اس کے ساتھ کوئی چیز ضمیمہ(ملا دی جائے )کردی جائے جیسا کہ پہلے بیان ہوچکا ہے ۔

سوال: اور اگر سو کلو گیہوں کو ستر کلو چاول کے مقابل بیچا جائے تو اس کا حکم بیان کریں؟

جواب: یہ نقد معاملہ درست ہے،کیونکہ اس ایک جنس گیہوں اور دوسری جنس چاول ہے،اسی کے ساتھ سود میں گیہوں اور جو ایک ہی جنس شمار ہوتے ہیں پس سو کلو گیہوں کا فقط ایک سوپچاس کلو جو کے مقابلہ میں بیچنا جائز نہیں ہے،اسی طرح سود میں تمام قسم کی کھجوریں ایک جنس کی شمار ہوں گی اور گیہوں/ آٹا/روٹی/ایک جنس شمار ہوں گی،دودھ/پنیر/مسکہ ایک ہی نوع اور ایک ہی جنس کے شمار ہو ںگے،اسی طرح رطب/تمر/ان کا شیرہ ایک ہی جنس ہیں،کیونکہ اصل اور اس سے فراغ یقینی میں یہ ہمیشہ ایک جنس معتبر ہے،یہ بات یہاں ختم ہوتی ہے اب سود(ربا)کی دوسری قسم (جو ربا القرض کے نام سے ہے)کے بارے میں بحث ہوگی۔

سوال: یہ ربا القرض کیا ہے؟

جواب: قرض دینے والا قرض لینے والے سے قرض سے زیادتی کی شرط کرے ،مثلاًہزار دینار قرض دے اس شرط پر کچھ مدت بعد گیارہ سو دینار واپس کرے یہ بھی اسی طرح حرام ہے کہ جیساکہ ایک د وسرے کے مقابل لینا حرام ہے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next