آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ سوم)



سوال : نسبی رشتہ دار ؟

جواب : ہاں نسبی رشتہ دار اور صد قہ سے افضل قر ض دینا ہے ، ہاں جیسا کہ پہلے ایک روایت کو بیان کیا جا چکا ہے کہ صد قہ سے افضل قرض دینا ہے ۔

ذبح اور شکار کے سلسلہ میں گفتگو

میں آپ سے پوشیدہ نہیں رکھنا چا ہتا کہ جب اس گفتگو کا وقت آیا کہ جس کا نام ذبح و شکار ہے ، میرے دل میں اس چیز کے سننے سے کو ئی خوف پیدا نہ ہوا اور نہ کو ئی چیز اثر انداز ہو ئی ۔

میں نے گمان کیا تھا کہ آج میں اس (ذبیحتہ ۔ذبح)سے اس قساوت قلبی کو سنوں گا کہ جو ذبح کی بنا پر ذبح کرنے والے کے دل میں مذ بو ح کی طرف سے ہو تی ہے ۔لیکن میرے دل میں اچا نک خیال آیا کہ کیا تو نے اس نر می و ملا ئمت کو نہ سنا کہ جو شر یعت اسلامی کی طر ف سے حیو ان کے ذبح کرنے والے کو تلقین ہو ئی ہے وہ اپنے اس حیوان کے سا تھ کس طرح بر تا ؤ کر ے؟ کیا تو نہیں جا نتا کہ یہ تمام اہتمام حتیٰ حیوان کے سامنے اس کو ڈرانا اور خوف دلا نا یا اس میں جوش و خروش پیدا کرنا ۔ شر یعت اسلامی نے حیوان کے ذبح کرنے والے کو اس پر تر غیب دی ہے کہ وہ ان چیزوں کو انجام نہ دے ۔کیا تو نہیں جا نتا کہ یہ تمام تر غیب اس بنا پر ہے کہ حیوان کو تکلیف اور ایذا ء نہ پہنچے ۔ شر یعت اسلامی نے ذبح کرنے والے کو ان چیزوں پر عمل کرنے کی دعوت دی ہے ۔

میں اپنے ذہن میں انھیں افکار پر غور کر رہا تھا اور انہیں افکار کے مقا بل میں اپنے ذہن میں ان صورتوں کا قیاس کر رہا تھا کہ جو حیوان کے لئے خوف واذیت کا سبب ہیں اور اسی کے سا تھ میں اپنے والد کی طرف کان لگا ئے ہو ئے تھا کہ جو حیوان کے ذبح کرنے کے مستحبات کو مجھ سے بیان کر رہے تھے ۔میرے والد نے فرمایا حیوان کے ذبح کرنے والے پر مستحب ہے کہ وہ حیوان کو مذبح خا نہ کی طرف نر می اور محبت کے سا تھ لے جائے ۔اور ذبح کرنے والے کے لئے مستحب ہے کہ وہ ذبح سے پہلے اس کو پانی پلا ئے ۔اور مستحب ہے کہ وہ حیوان کو ہتھیار نہ دکھا ئے اور مستحب ہے کہ ذبح کرنے والا ذبح کر نے میں اتنی جلدی کرے کہ حیوان آسانی کے سا تھ ذبح ہو جائے ۔دوسری جگہ لیجا نے کے لئے حرکت نہ دے کہ وہ مر جائے اور دو سرے حیوان کے سا منے ذبح کرنا مکروہ ہے ۔ اور پا لتو حیوان کا ذبح کرنا مکر وہ ہے اور رو ح نکلنے سے پہلے اس کی کھا ل نکا لنا مکروہ ہے ۔ میرے والد نے یہ فرماکر تبر کاً ایک حدیث کو پڑھا جو نبی پاک سے مروی ہے اس حدیث میں وارد ہوا ہے :

”ان اللہ تعالی شانہ کتب علیکم الاحسان فی کل شئی فا ذا قتلتم فا حسنو القتلۃ، و اذا ذبحتم فا حسنو ا الذ بحۃ و لیحد احد کم شفر تہ،و لیرح ذبیحتہ“

”اللہ تعالیٰ نے تم پر احسان کو ہر ایک چیز میں قرار دیا ہے جب تم قتل کرو تو قتل میں احسان کرو اور جب تم ذبح کرو تو ذبح میں احسان کرو اور اپنی چھری کو اتنا تیز رکھو تا کہ وہ جلد ذبح کردے“

سوال : لیکن میں نہیں جا نتا کہ حیوان کو کس طرح ذبح کروں ؟

جواب : جب تم ذبح کرنا چاہو تو اس کی تمام گردن کی چاروں بڑی رگوں کو کاٹ دو (ان کو اوداج اربعہ کہا جاتا ہے )



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next