آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ چهارم)



سوال: ہماری گفتگو سفر کے سلسلہ میں ہے تو معاف کیجئے میں آپ سے ایک ایسے شخص کے بارے میں سوال کرتا ہوں کہ جو ماہ رمضان میں زوال کے بعد سفر کرے اور وہ روزہ دار ہو تو کیا حکم ہے؟

جواب: اس دن کا روزہ رکھے اور اس کی قضاء لازم نہیں ہے ۔

سوال: اور اگر وہ زوال سے پہلے سفر کرے اور اس کی نیت رات ہی سے کرلے تو کیا حکم ہے؟

جواب: اس دن کا روزہ اس پر واجب نہیں ہے ۔ وہ حد ترخص پر پہنچنے کے بعد افطا ر کرے اور اس کے بعد میں قضا بجالائے ۔

سوال: اور اگر وہ زوال سے پہلے سفر کرے اور اس کی نیت سفر رات سے نہ ہو؟

جواب: اس کاحکم بھی پہلے حکم کی طرح ہے ۔

سوال: ماہ رمضان میں مسافر زوال کے بعد اپنے وطن یا اپنے رہنے کی جگہ پہنچے تو کیا ایسی صورت میں اس باقی دن میں اس پر امساک (روزہ باطل کرنے والی چیزوں سے پرہیز) ضروری ہے؟

جواب: اس پر امساک واجب نہیں ہے اگر چہ مناسب یہی ہے کہ وہ بقیہ دن امساک کرے ۔

سوال: اور اگر وہ زوال سے پہلے آجائے اور اس نے اپنے اس سفر میں روزہ افطار کرلیا تو ؟

جواب: اس کا حکم پہلے حکم کی طرح ہے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 next