شاهكار رسالت

مطہرى، مرتضيٰ (آیۃ اللہ شهید)


ترجمہ: اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوق كو كبھ كسی پیغمبریا كسی كتاب آسمانی یا كافی دلیل یا كسی روش طریقے سے خالی نہیں ركھا ہے، پیغمبروں كو ان كی قلت تعداد اور ان كے مخالفین كی كثرت تعداد نے كبھی ادائے فض سے نہیں روكا، ہر پیغمبر اپنے سے پہلے گزرنے والے پیغمبر سے پوری طرح متعارف رہا ہے اور خود اس كی آمد كی بشارت سابق پیغمبر كی زبانی لوگوں كو ملتی رہی ہے اسی طرح ایك نسل كے بعد دوسری نسل آتی رہی اور زمانہ گزر تا چلا گیا، یہاں تك كہ اللہ تعالیٰ نے اپنے وعدے كے مطابق محمد (ص) كو سلسلہ نبوت كی تكمیل كے لئے بھیجا، اللہ تعالیٰ نے تمام انبیاء سے آپ كے بارہ میں پہلے ہی عہد و پیمان لے ركھا تھا ۔آپ كی نشانیاں مشہور و معروف ہوچكی تھیں اور آپ كی ولادت ایك ولادت عظیم تھی۔

اس بارے میں رسول اكرم (ص) كے دو بڑے عمدہ كلمے ہم یہاں نقل كرتے ہیں:

"نحن الاخرون السابقون یوم القیامہ"

"ہم تمام پیغمبروں اور امتوں كے بعد دینا میں آئے ہیں لیكن آخرت میں ہم سب سے آگے ہوں گے اور سب ہمارے پیچھے آئیں گے ۔"

آپ كا ایك دوسرا ارشاد یہ ہے:

"آدم و من دونہ تحت للوئی یوم القیامہ"

"قیامت كے دن تمام پیغمبر میرے پرچم تلے ہوں گے ۔"

قیامت كے دن اس پیشروی اور پس روی اور رسول اكرم (ص) كے پرچم تلے تمام انبیاء كے ہونے كا اصل سبب یہ ہے كہ تمام انبیاء رسول اكرم (ص) كی بعثت كے لئے مقدمہ ہیں تو آپ نتیجہ سابق انبیاء پر جو وحی نازل ہوئی وہ ایك وقتی لائحہ عمل كے دائرہ تك محدود تھی اور رسول اكرم (ص) پر نازل ہونے والی وحی ایك كلی و ابدی قانون اساسی كے لئے تھی۔مسلمان بزرگوں نے رسول اكر (ص) كے ان دو عمدہ كلمات اور معارف اسلامی كے اس اصولسےہدایت حاصل كرتے ہوئے كہ جو كچھ اس دنیا میں ظاہر ہوتا ہے اس دنیا كے واقعات كا ملكوتی ظہور ہے بڑی عمدہ اور دلپذیر باتیں كہی ہیں:

 

و انی وان كنت ابن آدم صورۃ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next