شاهكار رسالت

مطہرى، مرتضيٰ (آیۃ اللہ شهید)


حقیقت یہ ہے كہ ملكوتی حقائق كے غیب و شہود كے ساتھ اتصال، آواز غیبی كا سننا اور بالاخر غیب سے خبر كا پانا نبوت نہیں ہے، نبوت پیغام كا لانا ہے ہر دو شخص جسے غیب كی خبر مل جائے پیغام كا لانے والا نہیں ہوتا ۔

قرآن اشراق اور الہٰام كا درازہ ان تمام لوگوں پر كھلتا ہے جو اپنے باطن كو پاك كرلیتے ہیں:

"ان تتقوا اللہ یجعل لكم فرقاناً" 11

ترجمہ:"اگر تم خدا ترسی اختیار كرو گے تو اللہ تمہارے لئے كسوئی بہم پہنچادے گا ۔"

والذین جاھد و افینا لنھدینھم سبلنا 12

ترجمہ:جو لوگ ہماری خاطر مجاہدہ كریں گے انہیں ہم اپنے رستے دكھائیں گے ۔

اسی فلسفہ كے نقطہ نظر سے معنوی اور عرفانی زندگی زندگی كا ایك نمونہ پیش كرنے كے لئے نہج البلاغہ كے ایك خطبہ كچھ حصہ یہاں نقل كرنا كافی ہوگا ۔

نہج البلاغہ كے خطبہ ۲۲۰میں اس طرح بیان كیا گیا ہے ۔

"ان اللہ تعالیٰ جعل الذكر جلاء للقوب تسمع بہ بعد الوقرۃ و تبصربہ بعد العشوŭ و تنقادبہ بعد المعاندŭ و ما برح للہ عزت آلائہ فی البرھۃ بعد البرھۃ و فی ازمان الفترات عبادنا جاہم فی فكر ہم و كلمھم فی ذات عقولہم"

ترجمہ:"اللہ تعالیٰ نے اپنی یاد كو دلوں كا صیقل قرار دیا ہے ۔دل بہرے ہوجانے كے بعد بھی اس ذكر كے ذریعہ سننے والے اور اندھے ہوجانے كے بعد دیكھنے والے اور سركشی و عناد كی راہ پر چل پڑنے كے بعد بھی مطیع و فرمانبردار ہو جاتے ہیں ۔ہمیشہ ایسا ہوتا رہا ہے اور آج بھی ایسا ہی ہوتا ہے كہ زمانے كے ہر ایك حصے میں اور ان زمانوں میں جبكہ لوگوں كے درمیان كوئی پیغمبر موجود نہ ہو اللہ تعالیٰ كے ایسے بنے موجود رہے ہیں آج بھیء موجود ہیں جن كے دلوں میں وہ كوئی راز كی بات ڈالتا رہا ہے اور ان كی عقلوں كی راہ سے ان كے ساتھ بات كرتا ہے ۔"



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next