شاهكار رسالت

مطہرى، مرتضيٰ (آیۃ اللہ شهید)


حكومت اسلامی كی قوت كے لیے ان اختیارات كو وجود لامی شر ہے تا كہ وہ آسمانی قوانین كا بہتر طریقہ پر اجرا ۴ اور انہیں بہتر انداز مین زمانے كے تقاضوں سے ہم آہنگ كر سكے اور ہر دور كے مخصوص لائحہ عمل كو بہتر طور پر مرتب و منظم كر سكے یہ اختیارات كچھ حدود اور شرائط ركھتے ہیں كہ یہان ان كے بارے میں كچھ كہنے كی گنجائش نہیں ہے ۔

 

--------------------------------------------------------------------------------

 

16.سورۀانفال، آیت ۶۰.

17. رجوع كیجئے"تنبیہ الامہ" مرحوم آیت اللہ نائنی، صفحات۹۷، ۱۰۲، اور مقالہ"ولایت و زعامت" علامہ طباطبائی كے قلم سے، كتاب "مرجعیت و روحانیت" چاپ دوم صفحات ۸۲، ۸۴۔

                                      

ذمہ داری كی منتقلی

كیا یہ درست ہے كہ انسان كی تمام ضروریات بدلتی رہتی ہے اور ضروریات كے تغیر كے ساتھہ ان سے متعلق قوانین و ضوابط میں بھی تبدیلی آتی رہتی ہے ؟ اس كا جواب یہ كہ نہ تمام انسانی ضروریات حالت تعغیر میں ہوتی ہیں اور نہ ضروریات كے تغیر كا لازمی نتیجہ یہ نكل سكتا ہے كہ زندگی كے بنیادی اصول اور ضوابط ہی میں تبدیلی آجائے ہماری گذشتہ باتوں سے یہ بات واضح ہو گئی ہے كہ انسان كا عقلی و علمی بلوغ اور اس كے توانائی كے نئے دور كا آغاز، جس میں اس پر الٰہی قوانین و معارف كے تمام حقائق روشن ہوئے اور دینی ورثوں كی حفاظت، تحریفات اور بدعتوں كے خلاف جنگ، دین كی اشاعت تبلیغ اور دعوت كا كام انجام پایا ختم نبوت كا اصل بنیادی پس منظر ہے، انسان كے دور اول میں مجبورا"وحی"نے جو ذمہ داری عمدہ طریقے پر پوری كی تھی اسے رشد و بلوغ عقل كے دور میں علمی و عقلی قوت انجام دیتی ہے اور علماء انبیاء كے وارث قرار پاتے ہیں

علمائے اسلام كی ذمہ داری

باوجودیكہ اسلام رائج مذاہب كی روایات كے بر عكس علمائے امركے لیے كسی ایسے اختیار كا قائل نہیں ہے جو طبقاتی امتیاز پر منتج ہو، دین كی بڑی اہم ترین ذمہ داری ان كے شانوں پر عائد كی ہے اسلام كی طرض كسی دین مین علمائ نے ایسا موثر اور حقیقی نقش مرتسن نہیں كیا ہے اور یہ اس دین كی خاتمیت س حاصل ہونے والے خصوصیت ہے، اولیم منصب جو خاتمیت كے دور میں پیغمبرون كی طرف سے علمائے امرت كی جانب منتقل ہوا ہے وہ دعوت، تبلیغ، ارشاد اور تحریفات و بدعات كے خلاف جن كا منصب ہے، انسانی گروہ تمام زمانون مں دعوت و ارشاد كے محتاج رہے ہیں ۔قرآن نے صراحت كے ساتھ ذمہ داری كو خود امت كے ایك گروہ پر ڈالا ہے ۔

"و لتكن منكم امہ یدعون الی الخیر و یامرون بالمعروف و ینہون عن المنكر" 18



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next