شاهكار رسالت

مطہرى، مرتضيٰ (آیۃ اللہ شهید)


"لكل جعلنا منكم شرعۃ و منہاجا"

ترجمہ:"ہم نے تم (انسانوں) میں سے ہر ایك كے لئے ایك شریعت اور ایك راہ عمل مقرر كیا ۔" 1

انبیاء (ع) نے جن فكری اور علمی اصولوں كی طرف دعوت دیہے وہ چونكہ بغیر كسی اختلاف كے ایك ہی ہیں اس لئے وہ شاہراہ اور ہدف بھی ایك ہے جس كی جانب انسانوں كو بلانے كے لئے انہیں مامور كیا گیا تھا ۔شریعتوں اور قوانین كے جزئی اختلاف كا اس جوہر اور ماہیت پر كوئی اثر نہیں پڑتا جسے قرآن كی اصطلاح میں اسلام كہا گیا ہے ۔انبیاء كی تعلیمات میں باہمی فرق و اختلاف كسی ملك كے مختلف منصوبوں اور لوائح عمل كا سا ہے ہر چند كہ انہیں الگ الگ رو بعمل لایا جاتا ہے لیكن وہ سب ملك كے ایك ہی آئین سے ہدایت حاصل كرتے ہیں ۔ پیغمبروں كی تعلیمات اپنے باہمی جزئی اختلاف كے با وجود ایك دوسرے كے تكمیل و اتمام كا سبب بنتی ہیں ۔

پیغمبروں كی آسمانی تعلیمات كا فرق و ختلاف ان مكاتب خیال كے باہمی اختلاف كی طرح نہیں ہے جو فلسفہ "سیاست" اجتماعات اور اقتصادیات سے تعلق ركھتے ہیں اور متضاد افكار كا حامل ہوتے ہیں ۔تمام انبیاء ایك ہی مكتب سے تعلق ركھتے ہیں اور سب كا thestss ایك ہی رہا ہے ۔

انبیاء كی تعلیمات میں باہمی اختلاف كسی درسگاہ كی اعلی و ادنی جماعتوں كی تعلیمات كی طرح كا ہے یا پھر ایك اصول كے مختف حالات و شرائط میں نفاذ سے پیدا ہونے والے اختلاف كا سا ۔

ہم اس بات سے اچھی طرح واقف ہیں كہ اعلی جماعتوں كے طالب علم كو نہ صرف نئے نئے مسائل سے واقفیت حاصل ہوتی ہے بلكہ ان پر انے مسائل كے بارے میں بھی اس كی رائے تبدیل ہوجاتی ہے جس كا علم اس نے ابتدائی جماعتوں میں حاصل كیا تھا ۔انبیاء كی تعلیمات كا بھی یہی حال ہے ۔

توحید وہ پہلا سنگ بنیاد ہے جسے انبیاء نصب كرنے میں مصروف رہے ہیں لیكن یہی توحید درجات و مراتب ركھتی ہے ۔عام آدمی خدائے واحد كا جو تصور ركھتا ہے وہ ایك عارف كے قلب میں پیدا ہونے والی الی تجلی كی طرح نہیں ہے ۔خود عارفوں كے درجات بھی مختلف ہیں: لو علم ابوذر ما فی قلب سلمان لقتلہ 2

"اگر ابوذر رحمہ اللہ علیہ جو كچھہ سلمان رحمہ اللہ علیہ كے دل میں تھا اس سے واقف ہوجاتے تو ان كے بارے میں كفر كا گمان كرنے لگتے اور انہیں قتل كردیتے"!

یہ بات واضح ہے كہ سورہ حدید كی ابتدائی آیات اور سورہ حشر كی آخری آیات اور سورہ قل ھواللہ احد كی آیات چند ہزار سال بلكہ ایك ہزار سال پہلے كے انسان كے لئے قابل ہضم ہوسكتی تھیں ۔البتہ اہل توحید میں سے تھوڑے لوگ ان آیات كی گہرائی تك پہنچ سكتے تھے كتب اسلامی میں یہ بات آئی ہے كہ:"اللہ تعالی علم ركھتا تھا كہ بعد كے زمانوں میں گہری فكر ركہنے والے لوگ پیدا ہوں گے تو اس نے قل ھو اللہ كی آیت اور سورہ حدید كی ابتدائی پانچ آیتیں نازل كیں "



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next