شاهكار رسالت

مطہرى، مرتضيٰ (آیۃ اللہ شهید)


ترجمہ:"اور اس طرح تو ہم نے تم مسلمانوں كو ایك امت وسط بنایا ہے تا كہ تم دنیا كے لوگوں پر گواہ اور رسول تم پر گوہ ہو۔"

--------------------------------------------------------------------------------

1.سورۀ مائدہ، آیت ۴۸.

2. سفینہ البحار، 'مادہ ذر.

3.سورۀ روم، آیت ۳۰.

4.سورۀ انعام Û±ÛµÛ³.                                         

 

قرآن كی روسے امت مسلمہ ایك امت وسط ہے ۔

 ÛŒÛ بات ظاہر ہے كہ یہ امت ایسی تعلیمات ÙƒÛŒ پروردہ ہے جو توسط Ùˆ تعادل ÙƒÛŒ حامل ہے ۔قرآن ÙƒÛŒ یہ آیت ختمی امت اور ختمی تعلمیات كا ذكر صرف ایك كلمہ ÙƒÛ’ ذریعہ كردیتی ہے اور وہ وسطیت Ùˆ تعادل ہے Û”

ہاں ایك سوال پیدا ہوتا ہے كہ كیا تمام انبیاء كی تعلیمات میں وسطیت اور تعادل موجود نہیں رہا ہے ۔اس سوال كے جواب میں كچھ كہنا ضروری ہے ۔

اس روئے زمین پر انسان ہی ایك جاندار مخلوق نہیں ہے اور صرف وہی اجتماعی انداز میں زندگی بسر كرنے كا عادی نہیں ہے، دوسری جاندار مخلوقاتبھی ہیں جو مقررہ معمولات، ایك خاصنظم اور ڈھانچے كے مطابق زندگی بسر كرتی ہیں انسان كے بر عكس ان كی زندگی جنگل كے زمانے پتھر كے زمانے لو ہے كے زمانے ایٹم كے زمانے سے آشنا نہیں ہے ۔روز اول سے جب سے كہ وہ وجود میں آئی ہیں ان كی زندگی كا ایك ہی منظم ڈھانچہ ہے یہ انسان ہی ہے جو اس آیت قرآنی كے مطابق"



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next