اسلامى تمدن ميں علوم كى پيش رفت



1) دائرة المعارف بزرگ اسلامى ، ج 3 ذيل ابن رشد_

2) محمد تقى مدرس رضوى ، احوال و آثار خواجہ نصير الدين طوسى ، 71_40

اس دور ميں دوسرے مشہور فلسفى ميرفندرسكى ہيں انكى ظاہرى بود و باش سادہ اور درويشوں كے ہم محفل تھے ميرفندرسكى كے افكار و نظريات بو على سينا اور فلسفہ مشاء كے كلمات اور آراء كى حدود كے اندر ہيںميرفندرسكى نے ان تمام موارد ميں كہ جہاں فلسفہ مشاء اور سہروردى كے حاميوں ميں اختلاف نظر تھا وہاں فلسفہ مشاء كا دفاع كيا ، ميرفندرسكى گذشتہ ادوار كے تمام اسلامى فلاسفہ ميں تنہا وہ شخصيت ہيں كہ جو زبان سنسكريت كو جانتے تھے اسى ليے انہوں نے ہند كے فلاسفہ كى ايك اہم ترين فلسفى او ر نظرياتى كتاب يعنى '' مہا بہارات'' كى شرح لكھي_

گيارھويں صدى ہجرى ميں ميرفندرسكى كے فورا بعد ملا صدراى شيرازى كہ جو صدر المتا لہين كے نام سے معروف ہوئے پيدا ہوئے وہ اس صدى كے بالخصوص اشراق كے حوالے سے سب سے بڑے فلسفى ہيں ملا صدرا نے اپنى تعليم كے آغاز سے نظريات كے پختہ ہونے كے زمانہ تك تين :مراحل شاگردى كادور، عبادت اور گوشہ نشينى كا زمانہ اور تاليف اور افكار و آراء بيان كرنے كا دورانيہ گزارے ، ملا صدرا كى اہم ترين فلسفى تاليفات ميں سے الاسفار الاربعہ اور المبداء و المعاد ہيں_

عالم اسلام ميں فلسفہ كے تجزيہ و تحليل كے حوالے سے ايك اہم ترين پہلو اس علم كا مختلف زمانوں ميں تحرك، زندگى او ر بقا ہے، جيسا كہ ملاحظہ ہوا كہ صدرا اسلام بالخصوص كندى كے زمانہ زندگى سے ملاصدرا كے دور تك اسلامى فكرى تحرّك عروج كے مدارج طے كرتا رہا اور كبھى بھى كوئي دور ايك بڑے فلسفى سے خالى نہ تھا يہ ارتقاء ملاصدرا كے بعد بھى جارى رہا ملاصدرا نے اپنى آراء ايك عظيم اور مكمل فلسفى تحريك '' مكتب فلسفى تہران '' كى صورت ميں يادگار كے طور پر چھوڑيں انكے بعد يہ مكتب زنديہ خاندان كے دور اور قاجار حكومت كے دور ميں جارى رہا اور اس مكتب نے بڑى تعداد ميں عظيم فلاسفہ يادگار كے طور پر چھوڑے مكتب فلسفى تہران اب بھى جارى ہے_(1)

----------------------------

1) اكبر دانا سرشت ، سہروردى و ملا صدرا_

7) منطق

مسلمان اوائل سے ہى اپنى خاص منطق ركھتے تھے يہ منطقى روش واضح طور پر علم كلام او ر اصولى فقہ ميں ديكھى جا سكتى ہے اس قسم كى منطق ميں اگرچہ مسلمان ارسطو كى منطق سے الہام ليتے تھے ليكن بہت ہى كم اس سے متاثر ہوتے تھے، بطور خاص علم اصول الفقہ فقہاء كى منطق شمار ہوتا آيا ہے كہ جو مكمل طور پر مسلمانوں سے ہى تشكيل پايا، اور اہل كلام حضرات بھى پانچويں صدى تك ارسطو كى منطق سے كم ہى مدد ليتے تھے بلكہ اپنى خاص منطقى روش ركھتے تھے  _

عالم اسلام ميں پہلى بار ايرانى دانشور ابن مقفع نے مقولات ، عبارات اور قياس كے عربى ترجمہ ميں سبقت كى اور ديگر مترجمين نے بھى منطقى رسائل كا ترجمہ كيا اس حوالے سے كندى ، فارابى ، ابن سينا ، بھمنياربن مرزبان اور حكيم لوكرى نے كوشش كيں، ليكن بو على سينا نے كتاب شفا ميں اگرچہ منطق ارسطو كے نصاب كو اصلى حالت ميں رہنے ديا اور مكمل طور پر اسكى شرح لكھى ليكن اپنى ديگر كتابوں ميں اس منطقى روش ( ارسطو كى روش) ميں بہت زيادہ كمى بيشى كى ، انہوں نے كتاب منطق المشرقين كے ديباچہ ميں يہ تاكيد كے ساتھ بتايا كہ وہ اسى طرح مشائين كى روش پر وفادار رہے ہيں _



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 next