اسلامى تمدن ميں علوم كى پيش رفت



كے حملہ سے تمام معاشرتى ، عملى ، ادبى اور علمى امور حتى كہ فارسى زبان بھى انحطاط كا شكار ہوگئي_ ايرانيوں كى ساتويں صدى ہجرى ميں اپنى ثقافت كى حفاظت كيلئے سعى و كوشش كرنے كے باوجود آٹھويں صدى كے بعد اس جمود كے آثار واضح ہوگئے (1)

اگر چہ صفويہ دور ميں بھى فارسى نثر جارى رہى ليكن ادبى معيار كے پيش نظرمناسب حالت ميں نہ تھى _ دوسرے الفاظ ميں اگر چہ اس دور ميں گوناگوں موضوعات ميں كتابيں تحرير ہوئيں ليكن چونكہ لغوي، ادبى اور بلاغت كے ميزان و معياركا خيال نہ ركھا گيالہذا فارسى نثر ميں اس دور كو ممتاز دور نہيں كيا جاسكتا _مجموعى طور پر ہم كہہ سكتے ہيں كہ صفوى دور كى نثر تيمورى دور كى نثر سے بھى كہيں پست اور حقير ہے حتى كہ نثر مصنوع كے شعبہ ميں تيمورى دور كے دربارى كاركنوں كى '' نثر مصنوع''كے بھى قريب نہيں ہے اس دور ميں جس فارسى نثر كا ہند ميں رواج تھا وہ بھى اسى قسم كى تھى _

افشاريہ ، زنديہ اور قاجاريہ دور ميں فارسى نثر بتدريج پستى سے بلندى كى طرف سفر كرنے لگى قاجارى دور ميں گذشتہ لوگوں كى مانند كچھ حد تك مناسب روش اختيار كر گئي شعر كى مانند نثر ميں بھى گذشتہ مصنفين كى فصاحت و بلاغت معيار اور نمونہ تھى ليكن اس حوالے سے زيادہ تر چھٹى اور ساتويں صدى كے مولفين اور مصنفين كى روش كى تقليد ہوتى رہى _

 

ج) تركى ادب:

تركى ادب كا شروع سے ہى واضح طور پر دينى امور كى طرف رجحان ہے قديم تركى ادب كا ايك اہم حصہ كہ جو مركزى ايشيا سے تعلق ركھتا ہے دو بڑے دين '' مانوي'' اور ''بدھ مت'' كى تحريرات پر مشتمل ہے اور بہت سے دينى مفاہيم اورتعليمات كا حامل ہے  _ ابتدائي چارصديوں ميں جبكہ دين اسلام مغرب سے مشرق كى طرف بڑھ ريا تھا ترك لوگ اسلام سے آشناہوئے اسطرح ترك اقوام كى تہذيب ميں مفاہيم اسلام ÙƒÛ’ نفوذ كا راستہ ÙƒÚ¾Ù„ گيا_ ايك تقابلى اور عمومى نظرے ÙƒÛ’ مطابق ہميں ماننا Ù¾Ú‘Û’ گا كہ مركزى ايشيا يعنى اناطولى ØŒ قفقاز اور ولگا ميں تركى اشعار مختلف پہلوؤں سے فارسى اور عربى ادب سے بہت متاثر ہوئے_ اور آلٹائي اور

-----------------------------

1) ملك الشعراء بہار ، سبك شناسى ، ح 1 ص 90_35_

مشرقى و مغربى سابئير يا جو اسلامى تہذيب سے دور رہ گئے تھے اور آلٹا اقوام كى مقامى ثقافت ميں مدغم تھے وہاںبھى اس شاعرى نے اپنى شكل اور قالب كو قائم ركھا ہے_

پانچويں اور چھٹى صدى ہجرى ميں قراخانيان كے تركستان كے مغرب ميں'' سيرد ريا ''اور'' آمودريا'' كے مناطق پر مكمل تسلط كے ساتھ ساتھ تركى اسلامى ادب نے جنم ليا _ نويں سے گيارہويں صدى ہجرى تك تركستان كے مشرق ميں اغوز ان سالار كے درميان واضح طور پر ايك محدود سا ادبى ماحول بنا اور ان كے بہت سے آثار ميں سے بعض كتابيں كہ جو '' عبادت'' اور قصہ قربان '' نام ركھتى تھيں مكمل طور پر دينى مفاہيم سے متاثر تھيں _



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 next