اسلامى تمدن ميں علوم كى پيش رفت



5) عباس قمى ، ہدية الاحباب ، تہران، ص 254_

6) احمد بن محمد اردبيلي، زبدة البيان، مقدمہ_

2) مقدس اردبيلى كى فقہ : مقدس اردبيلى (6)نے اگر چہ فقہ ميں كوئي اساسى تبديل نہيں كى ليكن وہ دوسروں سے قطع نظر مخصوص روش كے حامل تھے انكى تحقيقات كى اہم خصوصيت يہ تھى كہ وہ گذشتہ فقہاء كے نظريات و آراء سے قطع نظر فقط اپنى اجتہادى روش اور اپنى نظر پر اعتماد كرتے تھے علمى مباحث ميں انكى شجاعت اور جدت باعث بنى كہ انكے بعد چند فقہاء نے انكى روش كو اختيار كيا _

ج)اخباريوں كى فقہ : اخباريوں كى تحريك كہ جو پانچويں صدى كے آغاز ميںمتكلمين كى علمى كوششوں سے تقريباً ختم ہوچكى تھى گيارھويں صدى ميں محمد امين استر آبادى كے ذريعے دوبارہ زندگى ہوگئي (1) اگر چہ اخبارى فقہاء نے چند دہائيوں تك ايران و عراق كے فقہى اور علمى مراكز پر قبضہ جماليا ليكن اس روش كے حامل مشہور فقہاء كى تعداد زياہ نہيں ہے_

8 _ اصول كى اساس پر اجتہاد كى تجديد حيات : وحيد بہبہانى (2)جو كہ بارھويں صدى ہجرى ميں فقہ كے نابغہ شمار ہوتے ہيں انہوں نے اپنى وسيع علمى تحقيقات سے اخباريوں كے اساسى قواعد سے مقابلہ كرتے ہوئے دوبارہ عقلى روش پر اجتہاد كو زندہ كيا _ انہوں نے فقہ، اصول فقہ كى اصلاح اور دقيق علمى تحقيقات كےساتھ كوشش كى كہ شيعہ فقہ كو ايك ترقى يافتہ ، پائدار ، منظم ،قانونى اور فقہى مكتب كى شكل ميں لے آئيں(3) جناب وحيد كى اس كوشش اور فعاليت سے بڑھ كر انكى كاميابى يہ تھى كہ انہوں نے عظيم المنزلت فقہاء كى تربيت كى كہ جنہوں نے فقہى و اصولى اساس پر قيمتى آثار عرصہ وجود ميں لاكر انكى كوششوں اور ثمرات كو عظيم استحكام بخشا_

------------------------

1)دائرة المعارف بزرگ اسلامى ج 10 ذيل امين استر آبادي_

2) محمد باقر بن محمد اكمل كہ انكے آثار ميں سے ہے '' الفوائد الحايرية، شرح مفاتيح الشرائع_

3)سيد حسين مدرسى طباطبائي ، سابقہ ما خذص 60_

ان ميں سے مشہورترين فقہاء مندرجہ ذيل ہيں :بحر العلوم (1) شيخ جعفر كاشف الغطاء (2) ، ملااحمد نراقي(3) اور حسن ابن جعفر كاشف الغطاء (4)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 next