اسلامى تمدن ميں علوم كى پيش رفت



7)ان:كے درسوں كى مختلف افراد كے ذريعے تفصيل ہم تك پہنچى ہے '' التنقيح فى شرح العروة الوثقى '' على غروى تبريز ى كى كوشش كےساتھ ، دروس فى فقہ الشيعة مہدى خلخالى كى ہمت سے الدر الغوالى فى فروع العلم الاجمالى رضا لطفى كى كوشش كے ساتھ مستند العروة الوثقى مرتضى البروجردى كى كوشش كے ساتھ مصباح الفقاھة محمد على توحيد كى كوشش سے اور محاضرات فى الفقہ الجعفرى سيد على شاہرودى كى كوشش سے نشر ہوئيں_

8)متعدد فقہى آثار ÙƒÛ’ مصنف ہيں مثلا كتاب الطہارة كہ جو تين جلدوں ميں ہے كتاب البيع كہ جو پانچ جلدوں ميں ہے المكاسب المحرمة جو كہ دو جلدوں ميں ہے  _ تحرير الوسيلة دو جلد ہيں رسالة فى قاعدہ لا ضرر، رسالة فى التقية اوركتاب الخلل فى الصلاة_

عہد حاضر كے معروف اصوليوں اور فقہاء ميں سے اور صاحب مكتب كہ جنہيں ايسا پہلا شيعى عالم كہا جاسكتاہو جنہوں نے علم اور اجتہاد كى قديم روايتى روش سے بہرہ مند ہوتے ہوئے بنيادى حقوق كے مفاہيم كے تعارف اورانہيں انكے صحيح مقام پر لانے كى كوشش كرنے كے ساتھ ساتھ'' فقہ حكومت ''پر بھى بحث كى ہو وہ مرحوم ميرزا محمد حسين نائينى ہيں انكى آرا ء ميں ''وجوب مقدمہ واجب ''كے نظريہ كے تحت مشروطيت كے قيام كو واجب قرار دينا ، علاوہ ازيں ايك اور فتوى ميں ٹيكس لينے والے يعنى حكومت كو ٹيكس دينے والے يعنى عوام كے مد مقابل جواب دہ ہونا شامل ہے_ (1)

عہد حاضر كے ديگر فقہاء ميں سے كہ جنہوں قديم روش كے مطابق فقہ كى حدود ميں رہتے ہوئے فقہ حكومت پر بہت زيادہ توجہ دى وہ امام خمينى ہيں انہوں نے اپنى كتاب '' ولايت فقيہ '' يا ''حكومت اسلامى ''ميں ولايت فقيہ كے نظريہ كو عظمت اور ترقى دى اور آخركار اس نظريہ كو عملى طور پر اجراء كيا _

اسى طرح ديگر مجتہدين ہيں ہے كہ جنہوں نے روايتى فقہ (قديمى روش اور قواعد پرمشتمل) كى حدود ميں رہتے ہوئے ''فقہ حكومت ''كو موضوع بحث بنايا شہيد سيد محمد باقر الصدر تھے كہ انكى حكومت سے متعلقہ مسائل ميں فقہ كے حوالے سے تخليقى اجتہادى آراء قابل توجہ ہيں (2)

اسى بحث كے حوالے سے استاد شہيد مرتضى مطہرى جيسے بزرگان كى فعاليت سے غافل نہيں ہونا چاہيے كہ انہوں نے اسى روايتى روش اجتہاد كى روشنى ميں اپنے ہم عصروں سے بڑھ كر معاشرتى مسائل كى پيچيدگيوں اور الجھنوں كو حل كرنے كے طريقے بيان كيے اسى حوالے ان كا نظريہ تھا كہ كوئي شخص بھى اس وقت تك مقام اجتہاد پر فائز نہيں ہوسكتا جب تك وہ يہ اچھى طرح نہ جان لے كہ اسلام كى كائنات ، انسان ، معاشرے ، تاريخ

------------------------------------

1)مزيد معلومات كيلئے رجوع كريں ، ميرزا حسين نائني، تنبيہ الامة و تنزيہ الملة ، جعفر عبد الرزاق ، الدستور والبرلمان فى الفكر السياسى الشيعى ص 48 ، 47 _

2)مزيد معلومات كيلئے رجوع كريں ، سيد محمد باقر الصدور الاسلام يقود الحياة_

105



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 next