اسلامى تمدن ميں علوم كى پيش رفت



 

4 ) طب

علم طب ان سب سے پہلے علوم ميں سے ہے كہ جو مسلمانوں ميں رائج ہوئے اس علم كى اہميت اس حد تك تھى كہ ابدان كے علم كو اديان كے علم كے ہم پلہ شمار كيا جاتا تھا، اسلامى تمدن ميں طبى علوم كے تجزيہ و تحليل ميں ايك اہم نكتہ علم طب كا بہت جلد علاقائي رنگ اختيار كرنا ہے ، اسميں شك نہيں كہ ميڈيكل اور طب كے حوالے سے كلى حيثيت كى نظرى معلومات مسلمانوں تك يونانى تاليفات كے ترجمہ بالخصوص بقراط اور جالينوس كى تاليفات كے ترجمہ سے پہنچيں، ليكن بہت سے ايسے مسائل كہ جنكا مسلمان اطباء كو اپنے مريضوں كے حوالے سے سامنا كرنا پڑتا تھا وہ اسلامى مناطق اور انكى خاص آب و ہوا سے متعلق تھے كہ ان مسائل كا ذكر يونانى كتابوں ميں موجود نہيں تھا اور يہ واضح سى بات ہے كہ گذشتہ لوگوں كى كتابوں ميں انكے ذكر كى عدم موجودگى كى بنا پر اسلامى اطباء ہاتھ پر ہاتھ ركھ كر نہيں بيٹھ سكتے تھے، لہذا ان مسائل كے حوالے سے نئي آراء اور روشيں سامنے آئيں_

رازى كى كتاب ''الحاوي'' ميں جن بيماريوں كا تجزيہ كيا گيا ہے ان بيماريوں كى تعداد كى نسبت كہيں زيادہ ہے كہ جنكا تذكرہ جالينوس اور بقراط اور ديگر يونانى دانشوروں كى تاليفات ميں موجود ہے اسلامى طبى تاريخ ميں ايك اور اہم اور برجستہ سنگ ميل ابن سينا كى كتاب ''قانون ''ہے_

------------------------

1)دانشنامہ جہان اسلام ج 1 بارود كے ذيل ميں_

اہل مغرب كى تمام طبى تاريخ ميں اسطرح طب كے تمام موضوعات پر مشتمل جامع اور انسائيكلوپيڈيا طرز كى كتاب ابھى تك وجود ميں نہيں آئي تھى بلادليل نہيں ہے كہ كتاب قانون لاطينى زبان ميں ترجمہ كے بعد بہت ہى سرعت سے اہل غرب كے دانشوروں اور ڈاكٹروں كى مورد توجہ قرار پائي اور انكے ميڈيكل كالجوں ميں ايك درسى مضمون كے عنوان سے تدريس ہونے لگي_ (1)

ليكن اسلامى طب ميں ترقى اور نئي اختراعات صرف يہيں نہيں رك گئيں اسلامى طب ميں اہم ترين نتائج اسوقت سامنے آئے كہ جب ÙƒÚ†Ú¾ اسلامى اطباء Ù†Û’ جالينوس ÙƒÛ’ آراء اور اپنے تجربات ÙƒÛ’ نتائج ميں اختلاف كا مشاہدہ كرنے ÙƒÛ’ بعد اسے بيان كيا لہذا اسلامى دانشوروں ميں سب سے پہلے ابونصر فارابى Ù†Û’ جالينوس پر تنقيد كي، انہوں Ù†Û’ اپنے رسالہ بہ عنوان ''الرد على الجالينوس فيما نقض على ارسطا طالين لاعضاء الانسان'' ميں كلى طور پر انسانى بدن ÙƒÛ’ اعضاء كى تشكيل Ùˆ ترتيب ÙƒÛ’ حوالے سے جالينوس اور ارسطو كى آراء ميں موازنہ كيا اور اپنى رائے كو ارسطو ÙƒÛ’ حق ميں ديا ØŒ احتمال ہے كہ فارابى كى يہ طرز فكر ان تمام اعتراضات كا سرچشمہ بنى كہ جنہيں انكے بعد بوعلى سينا Ù†Û’ جالينوس پر تنقيد كرتے ہوئے پيش كيے  _

اسى طرح جناب رازى كہ جو طب ميں عظيم مقام كے حامل تھے اور طب ميں جامع نظر ركھتے ہوئے صاحب رائے تھے انہوں نے بھى طب ميں جالينوس كے نظريات پر اہم تنقيد كى ہے ،رازى كے جالينوس كى آراء پر اہم ترين اعتراضات ديكھنے ، سننے اور نورانى سايوں اور لہروں كا جسم سے آنكھ تك پہنچے كے حوالے سے سامنے آئے جناب رازى ديكھنے كے عمل كو جالينوس كى رائے كے بالكل برعكس سمجھتے تھے كہ نورانى سايے آنكھ تك پہنچتے ہيں نہ يہ كہ آنكھ سے نور پھوٹتاہے جيسا كہ جالينوس نے كہا اسى تنقيد و اعتراض كے سلسلے ميں بو على سينا نے جالينوس كى طبى آراء كو واضح طور پر مہمل اور بے معنى كہا _

ليكن جالينوس كى طبى آراء پر سب سے اہم اعتراضات كہ جو مشہور ہونے كہ ساتھ ساتھ اسلامى طب ميں قابل فخر مقام ركھتے ہيںوہ ابن نفيس دمشقى Ù†Û’ چھٹى صدى ہجرى ميں پيش كيے جناب ابن نفيس اہل تجربہ اور صاحب نظر تھے اور اسلامى طب ميں ايك عظيم ترين انكشاف كا باعث بنے اسى ليے گذشتہ صديوں ميں انہيں اسلامى مصنفين ÙƒÛ’ درميان جالينوس عرب (اسلامي)كا لقب ملاكر جو مختلف جگہوں پر رازى كو بھى ديا گيا ہے ØŒ انہوں Ù†Û’ اپنى دو كتابوں (1) ''شرح تشريح قانون ''كہ جوكہ كتاب قانون ÙƒÛ’ پہلے سے تيسرے باب كى كى شرح ÙƒÛ’ عنوان سے لكھى گئي (2) شرح قانون كہ جو قانون ميں پيش كيے گئے تمام موضوعات كى شرح ہے ان دو كتابوں ميں اپنے اہم ترين انكشاف يا دريافت :بہ عنوان ''گردش ريوى خون ''Pupmonary blood circupationكى تشريح كى ہے، انيسوں صدى ميں آكرجديد سائنس ابن نفيس كى اس اہم دريافت سے آشنا ہوئي ØŒ جالينوس كى رائے ÙƒÛ’ مطابق خون كى گردش كى صورت يہ ہے كہ خون شريان ÙƒÛ’ ذريعے دل كى دائيں حصے ميں داخل ہوتاہے اور دل كى دائيں اور بائيں سائيڈوں ÙƒÛ’ درميان پائے جانے والے سوراخوں سے خون دل ÙƒÛ’ بائيں حصے ميں داخل ہوكر پھر بدن ميں گردش كرتاہے ليكن ابن نفيس Ù†Û’ يہ لكھاكر خون دل ÙƒÛ’ دائيں حصے سے اور وريدكے ذريعے پھيپھڑوں ميںجاتاہے كہ اور جب وہ پھيپھڑوں ميں ہوا ÙƒÛ’ ساتھ مخلوط ہوتاہے پھر ايك اور وريدكے ذريعے دل ÙƒÛ’ بائيں حصے ميں جاتاہے اور وہاں سے پورے بدن ميں پہنچتاہے، بلا شبہ ابن نفيس Ù†Û’ يہ معلومات انسانى بدن كى چيرپھاڑ ÙƒÛ’ بعد سے حاصل كيں ،قبل اسكے كہ اٹلى ÙƒÛ’ طبيب '' ميگل سروٹو'' اسى بات كى وضاحت كرتے وہ تين صدياں قبل ہى سب ÙƒÚ†Ú¾ روشن كرچكے تھے لہذا ضرورى ہے كہ اس انكشاف كو سروٹوسے منسوب كرنے ميں شك Ùˆ ترديد كى جائے  _



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 next