سنت صحابہ کی حقیقت



۲:ارشاد رب العزت ہو تا ہے <اتبعومن لا یسئلکم اجرا و ہم مہتدون> ان لوگوں کی پیروی کر جو تم سے اجرت طلب نہیں کرتے درحالا نکہ وہ ہدایت یافتہ بھی ہیں۔ (۱۹)

ابن قیم کا کہنا ہے ،لا زم ہے کہ صحابہ میں سے جو بھی اجرت کا طالب نہ ہو اور ہدایت یافتہ بھی ہواس کی پیروی کی جائے (۲۰)

جواب :

نمبر ۱ :<من لا یسئلکم اجرا>سے مراد انبیا ء و مرسلین ہیں دلیل اسی آیات کا صدر ہے جس میں ارشاد ہو تا ہے <واضرب لہم اصحاب القریة اذ جاء ہا المر سلون >اور اس بات میں کسی شک و شبہ کی گنجائش ہے ہی نہیں کہ ہدایت انبیاء عصمت کے سا تھ ہو تی ہے ۔(۲۱)

نمبر ۲یہ آیت مد عاسے اخص اور محدود ہے اس لئے کہ صرف انھیں صحابہ سے متعلق ہو سکتی ہے جو اجرت بھی طلب نہ کریںاور خود بھی ہدایت یافتہ ہوں۔

نمبر ۳:اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے <قل الحمد للہ و سلام علیٰ عباد ہ الذین اصطفیٰ >کہدو کہ حمد وستائش اللہ سے مخصوص ہے اور درود و سلام ہے ان کے نبیوں پر جنھیں اللہ نے منتخب کر لیا ہے ۔(۲۲)

۳:ابن عباس کہتے ہیں کہ :آیت کا مقصود اصحاب پیغمبر ہیں کیو نکہ وہی وہ لو گ ہیں جنھیں اللہ نے ہر قسم کے رجس و کدو رت سے پاک صاف ہو بنایا ہے۔ (۲۳)

جواب :

نمبر ۱: جناب ابن عباس کی حدیث ثابت نہیں ہے کیو نکہ صحاح ستہ اور دیگر معتبر کتابوں میں سے کسی ایک میں بھی نقل نہیں ہوئی ہے اور اہل حدیث میں سے کسی نے بھی اس حدیث سے تمسک نہیں کیا ہے۔

نمبر ۲: ایک صحابی کے قول سے دوسرے صحابی کے قول کی حجیت ثابت نہیں ہو سکتی کیو نکہ اس سے دور لازم آتا ہے جو باطل ہے،

 Ù†Ù…بر Û³: صحابہ میں اختلاف خود خطا Ùˆ غلطی سے معصو Ù… Ùˆ منزہ نہ ہو Ù†Û’ Ú©ÛŒ دلیل ہے Û”

  Û´: اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے <کُنْتُمْ خَیْرَ اٴُمَّةٍ اٴُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاٴْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْہَوْنَ عَنْ الْمُنکَر>تم بہترین امت ہو کہ جنھوں Ù†Û’ لو Ú¯ÙˆÚº Ú©Ùˆ نیکو کاری کا Ø­Ú©Ù… دیااور بد کاریوں سے باز رکھا ہے Û”(Û²Û´)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next