سنت صحابہ کی حقیقت



 Ù†Ù…بر Û²: اس آیت کا خطاب تمام امت اسلامی سے ہے اور اگر یہ آیت حجیت Ú©ÛŒ دلیل بن سکتی ہے تو یہ Ø­Ú©Ù… تمام امت پر سرایت کرے گا اور ساری امت Ú©Û’ اقوال Ùˆ کردار حجت ہو جائیں Ú¯Û’ اور Ú©Ùˆ ئی بھی اس لزوم Ú©Ùˆ قبول نہیں کرسکتا ہے Û”

۷ :اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے <وجاہدو افی اللہ حق جہادہ ہو اجتبا کم> اور اللہ کی راہ میں جہاد کا حق ادا کردو کہ اس نے تمہیں اپنے دین کے لئے منتخب کیا ہے ۔(۳۱)

ابن قیم کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں خبردی ہے کہ صحابہ اس کے خاص بر گزیدہ ہیں اور ایسے افراد کی سنت و سیرت حجت ہے۔(۳۲)

جواب :

آیت کی مراد تمام امت یاتمام صحابہ نہیں ہیں بلکہ مجموع امت یا مجمو ع صحابہ ہیں اس واسطے کہ ان کے درمیان لائق اور مطیع خدا و رسول افراد بھی مو جود ہیں نہ کہ وہ لو گ جو کہ روایات اور صریحی آیات کے مطابق معصیت کے مرتکب اور احکام الٰہی کی نا فرمانی کرنے والے تھے۔

ب)روایات 

۱:ابن قیم جوزیہ کہتے ہیں : صحیح روایت میں پیغمبر خدا سے مروی ہے کہ آپ نے فرمایا : بہترین صدی وہ صدی ہے کہ جس میں میںمبعوث ہواہوں ، اس کے بعد وہ لوگ ہیں جو کہ اس صدی کے بعد آئیں گے اور تیسرے مرتبہ میں وہ لو گ ہیں جو اس کے بعد آئیں گے۔

اس کے بعد اس حدیث کی تو جیہ کرتے ہو ئے کہتے ہیں کہ مطلق خیر کا تقاضہ یہ ہے کہ وہ تمام امور خیر میں آگے ہوں اور اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ان کی سنت حجت ہے۔ (۳۳)

جواب:

نمبر ۱:عمو م خیریت پر حمل کرنا روایت کے متبادر معنی کے خلاف ہے کیو نکہ اگر کوئی یہ کہے کہ زید عمر سے اعلم ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہو تا کہ زید تمام مسائل میں عمر سے اعلم ہے ۔

نمبر ۲:خیریت ،حجیت کی دلیل نہیں ہے اس لئے کہ جس حجیت کی ہم بحث کررہے ہیں یعنی حجیت مو ضوعی صرف عصمت سے سازگار ہے بغیر عصمت کے حجیت بے معنی ہے۔

نمبر ۳:پہلی صدی کی خیریت و بہتری دوسری صدیوں کے مقابلہ میں نسبی ہے نہ مطلق ایسی صورت میں جو لوگ پیغمبر کے زمانے میں تھے وہ دوسری صدیوں کے مقابل نسبتاً بہتر ہو نگے نہ یہ کہ وہ بطور مطلق بہتر ہو نگے۔

Û²: امام مسلم اپنی صحیح میں اپنے سلسلہ سند سے سعید بن ابی بردہ سے اور وہ اپنے باپ سے نقل کرتے ہیں کہ میں Ù†Û’ نماز مغرب Ú©Ùˆ رسول خدا Ú©Û’ ساتھ جماعت میں ادا کیا پھر اس Ú©Û’ بعد سو Ú†Ù†Û’ لگا کہ بہتر ہے میں مسجد ہی میں رہوں تا کہ نماز عشاء Ú©Ùˆ بھی رسول خدا Ú©Û’ سا تھ بجالاؤں  اسی دوران رسول خدا ہمارے پاس تشریف لا ئے اور فرمایا ابھی تک یہاں بیٹھے ہو ہم Ù†Û’ کہا کہ نماز مغرب آپ Ú©Û’ ہمراہ ادا کرلی ہے ہم چاہتے ہیں کہ نماز عشاء Ú©Ùˆ بھی آپ Ú©Û’ ساتھ بجا لائیں آنحضرت Ù†Û’ ہماری تعریف Ú©ÛŒ اور سر آسمان Ú©ÛŒ طرف بلند کرکے فرمایا : ستارے آسمان والوں Ú©Û’ لئے امن ہیں اگر وہ ختم ہو جائیں تو آسمان کا نظام بگڑجائے گا میں بھی اپنے اصحاب Ú©Û’ لئے امان ہوں اگر میں ان Ú©Û’ درمیان سے اٹھ جاؤں تو جو ان سے وعدہ دیا جا چکا ہے ان پر طاری ہو جائے گا اور میرے اصحاب میری امت Ú©Û’ لئے امن ہیں اگر وہ امت Ú©Û’ درمیان سے Ú†Ù„Û’ جائیں تو جو امت Ú©Ùˆ وعدہ دیا گیا ہے ان پر نازل ہو جائے گا۔(Û³Û´)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next