زندگی نامہ جناب زھرا سلام اللہ علیھا



حضرت فاطمہ زہرا کو یاد آنے لگا کہ باپ نے بڑے رازدارانہ اندا زمیں فرمایا تھا کہ بیٹی تیری موت کا وقت بھی نزدیک ہے، اور اہل بیت علیھم السلام سے سب سے پہلے مجھ سے ملاقات کرے گی، اور مزید یاد آیا کہ پیغمبر نے مجھے بشارت دی تھی کہ اے فاطمہ جان کیا اس بات پر راضی نہیں ہیں کہ سید النساء العالمین ہیں، حضرت زہر اباپ کی وفات کے بعد کبھی ہنسی نہیں، بلکہ اس قدر زیادہ ہوئی کہ تاریخ کے ان زیادہ چھ رونے والے افراد میں شمار ہونے لگیں، اور اس قدر زیادہ روتیں کہ اہل مدینہ تنگ آکر مطالبہ کرتے ہیں کہ یا دن میں روئیں یا رات میں روئیں، آخر کار جناب سیدہ رونے کیلئے جنت البقیع جاتیں، ایک مرتبہ اپنے باپ کے غم میں یوں اشعار پڑھے۔

ماذا علی من شم تربۃ احمد

ان لا یشم مدی الزمان غوالینا

قل للمغیب تحت اطباق الشری

ان کنت تسمع صرختی ندائیٰا

صبت علی مصائب لوانھا

صبت علی الایام صرن لیالیٰا

قد کنت ذات رحمی بظل محمد

لا اخش من ضیم و کان حما لیٰا

فا لیوم اخضع للذلیل واتقی



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next