پیغمبر اسلام(ص) کا جوانوں کے ساتھ سلوک (دوسرا حصه)



جیسا کہ ہم نے ذکر کیا ،پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم)کے گرانقدر بیانات نے جوانوں میں

..............

١٢٧۔ اعلام الوریٰ، ص ٦٨

 

 

جاہلانہ افکار کے ساتھ جوانوں کا مقابلہ

ایک بڑی تبدیلی پیدا کی کہ جوان ہر وقت اور ہر جگہ اپنے مذہبی عقائد وافکار کا دفاع کرتے تھے اور جاہلانہ افکار کا مقابلہ کرتے تھے ۔

سعد ابن مالک ،صدر اسلام کے ایک جوشیلے نوجوان تھے ۔جو سترہ سال کی عمر میں مسلمان ہوئے تھے ۔وہ ہجرت سے پہلے مشکل حالات میں ،دوسرے نوجوانوں کے ساتھ ہر جگہ دین مقدس اسلام سے اپنی وفاداری اور جاہلانہ افکار کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کرتے تھے ۔ان کا یہ کام اس امر کا سبب بنا کہ مشرکین نے انھیں اذیت وآزار دینا شروع کیا ۔دوسرے جوان کفار کے شر سے محفوظ رہنے کے لئے دن کو پہاڑوں کے درّوں کے درمیان نماز پڑھتے تھے تاکہ قریش کے کفاّرانھیں نہ دیکھ سکیں ۔

ایک دن مشرکین کے ایک گروہ نے ،چند جوا نوں کو نماز کی حالت میں مشاہدہ کیا ۔انہوں نے جوانوں کی سر زنش کرنا شروع کی اور ان کے عقائدکی توہیں کی ۔

سعدابن مالک نے مشرکین کی باتوں سے مشتعل ہو کر اونٹ کی ایک ہڈی سے مشرکین میں سے ایک کا سر پھوڑدیا اور اس شخص کے سرسے خون جاری ہوا ۔ یہ پہلا خون تھا جو اسلام کے دفاع میں زمین پر گرا ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 next