پیغمبر اسلام(ص) کا جوانوں کے ساتھ سلوک (دوسرا حصه)



جبرئیل امین کے غار حرا میں نازل ہونے اور پیغمبر اسلام(صلی الله علیه و آله وسلم)کے رسالت پر مبعوث ہونے کے بعد جب آنحضرت(صلی الله علیه و آله وسلم)(صلی الله علیه و آله وسلم) گھر تشریف لائے اور وحی کے متعلق حضرت علی علیہ السلام کو اطلاع دی تو علی علیہ السلام ، جو کہ اس وقت نو سال کے تھے، نے پیغمبر اکر م(صلی الله علیه و آله وسلم)کی دعوت کو قبول کیا لہذاآپ(صلی الله علیه و آله وسلم)مردوں میں پہلے مسلمان ہیں ۔(١٣٣)

پیغمبر اسلام(صلی الله علیه و آله وسلم)نے رسالت پر مبعوث ہونے کے بعد تین سال تک اپنی دعوت کو آشکار نہیں کی ۔ تیسرے سال خدا کے حکم سے آنحضرت(صلی الله علیه و آله وسلم)مامور ہوئے تا کہ اپنی دعوت کو آشکار فرمائیں اور اس دعوت کا آغاز میں اپنے رشتہ داروں سے کریں ۔ اس لئے آنحضرت(صلی الله علیه و آله وسلم)نے اپنے رشتہ داروں کو دعوت دی اور کھانا کھلانے کے بعد فرمایا: اے عبد المطلب کے بیٹو! خدواند متعال نے مجھے عام لوگوں اور بالخصوص تم لوگوں کی رہبری کے لئے بھیجا ہے اور فرماتاہے:

..............

١٣٢۔ اصول کافی، ج ١، ص ٤٤۔ الغدیر، ج ٧، ص ٣٣٠۔ بحار الانوار ، ج ٣٥، ص ٦٨ تا ١٨٣

١١٣٣۔ تاریخ طبری، ج ٢، ص ٢١٢۔ الغدیر،ج ٣،ص ٢٢٦۔ بحار الانوار ، ج ٣٨، ص ٢٦٢۔احقاق الحق، ج ٢، ص ١٥٣.

 

(و انذر عشیرتک القربین)

''اور پیغمبر! آپ اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرایئے''(١٣٤)

پیغمبر اسلام(صلی الله علیه و آله وسلم)نے تین بار اس مطلب کو دہرایا، لیکن علی علیہ السلام کے علاوہ کسی نے پیغمبر اکرم(صلی الله علیه و آله وسلم)کی آواز پر لبیک نہ کہا، جبکہ اس وقت علی علیہ السلام صرف ١٣ سال کے تھے ۔ رسول خدا(صلی الله علیه و آله وسلم)نے فرمایا: اے علی! تم ہی میرے بھائی ، جانشین، وارث اور وزیر ہو۔(١٣٥)

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 next