پیغمبر اسلام(ص) کا جوانوں کے ساتھ سلوک (دوسرا حصه)



 

 

علی علیہ السلام کے ہاتھوں خیبر کی فتح

٧ ہجری میں خیبر کے یہودیوں نے ایک منصوبہ بنایا ۔انہوں نے مدینہ کے

شمال مغرب میں دو سو کلو میٹر کے فاصلہ پرواقع خیبر کے سات قلعوں میں سے بعض کو جنگی اسلحوں سے بھر دیا ۔ان قلعوں میں چودہ ہزار یہودی رہائش پذیر تھے ۔رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم)چودہ سو پیدل سپاہیوں اور دوسوشہسوا روں کے ساتھ خیبر کی طرف روانہ ہوئے اور لشکر کا پرچم علی علیہ السلام کو دیا جواس وقت تیس سال کے جوان تھے ۔

اس جنگ میں عمر اور ابو بکر نے شکست کھائی ۔یہاں تک کہ رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم)کے حکم سے علی علیہ السلام میدان جنگ میں آئے اور یہودیوں کے نامور پہلوان مرحب پربجلی کی طرح ٹوٹ پڑے اور ایک کاری ضرب سے اس کا کام تمام کیا ۔اس کے بعد مسلمانوں نے حملہ کیا اور علی علیہ السلام نے خیبر کے آہنی دروازہ کواکھاڑ کر سپر کے مانند ہاتھ میں اٹھا لیا ۔اس جنگ میں یہودیوں کے تین پہلوان مرحب،حارث اور یاسر علی علیہ السلام کے ہاتھوں قتل ہوئے اور خیبر فتح ہوا ۔جنگ کے خاتمہ پر چالیس آدمیوں کی مدد سے در خیبرکو دوبارہ اپنی جگہ پر نصب کیا گیا ۔(١٤٠)

..............

١٤٠۔احقاق الحق ج٥،ص ٤٢٠۔کنز العمال ج٥ ،ص٢٨٣۔ارشاد مفید ج١،ص١١٤ ۔مستدرک الصحیحین ج٣ ص٣٧

فتح مکہ

٨ھ کو مکہ،پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم)کے ہاتھوں جنگ و خونریزی کے بغیر فتح ہوا ۔پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم)بارہ ہزار افراد کے ہمراہ مکہ میں داخل ہوئے اور خانہ کعبہ میں موجود تمام بتوں کو توڑ ڈالا ۔اس کے بعد علی علیہ السلام کو حکم دیا کہ آپ(صلی الله علیه و آله وسلم)کے دوش مبارک پرقدم رکھ کرکعبہ کی دیوار پرچڑھیں اور بتوں کو توڑ یں ۔علی علیہ السلام نے اطاعت کی ،بتوں کو توڑ نے کے بعددیوار سے نیچے آئے ۔ پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم)نے پوچھا:آپ(صلی الله علیه و آله وسلم)نے اتر تے وقت



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 next