پیغمبر اسلام(ص) کا جوانوں کے ساتھ سلوک (دوسرا حصه)



٨ ہجری میں، یعنی حبشہ سے لوٹنے کے ایک سال بعد، جعفر طیار، رسول خدا(صلی الله علیه و آله وسلم)کے حکم سے ، رومیوں سے جنگ کرنے کے لئے تین ہزار جنگجوؤں پر مشتمل ایک لشکر کے سپہ سالار کی حیثیت سے اردن کی طرف روانہ ہوئے ۔ اسلام کے سپاہی مدینہ سے روانہ ہو کر اردن کی سرزمین میں''موتہ'' کی جگہ پر رومیوں سے نبرد آزماہوئے ۔

اس جنگ میں بہادری کے ساتھ لڑنے کے بعد جعفر کے دونوں بازو کٹ گئے، اس کے بعد انہوں نے پرچم اسلام کو اپنے سینے سے لگا لیا ، یہاں تک کہ شہید ہوگئے، ان کو اس حالت میں دفن کیا گیا کہ ، بدن پر ستر (٧٠) زخم لگے ہوئے تھے(١٤٤) ۔

جب رسول خدا(صلی الله علیه و آله وسلم)کو جعفر کی شہادت کی خبر ملی توآپ(صلی الله علیه و آله وسلم) نے روتے ہوئے فرمایا: جعفر جیسے

شخص کے لئے ضرور رونا چاہئے ۔

..............

١٤١۔احقاق الحق، ج ٨، ص ٦٨٢۔ سیرہ ابن ہشام ج ٢، ص ٤٢٩۔ اسد الغابہ ، ج ٣، ص ١٠٢۔ الاصابہ ، ج ١، ص ٣١٨

١٤٢۔ الاعلام زرکلی ، ج ٢، ص ١٢٥، الاصابہ، ج ١، ص٢٣٧، صفة الصفوہ،ج ١، ص ٢٠٥، مقاتل الطالبین،ص ٣

١٤٣۔ الاستیعاب فی ھامش الاصابہ، ج ١، ص ٢١٢۔ حلینہ الاولیاء ، ج ١، ص ١١٤، طبقات ابن سعد ، ج ٤، ص ١٢٥

١٤٤۔ الاصابہ ، ج ١، ص ٢٣٩، سیرہ حلبیہ، ج ٢، ص ٧٨٦، معجم البلدان ، ج ٥، ص ٢١٩، الاعلام زرکلی، ج ٣، ص ١٢٥

مصعب ابن عمیر



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 next