پیغمبر اسلام(ص) کا جوانوں کے ساتھ سلوک (دوسرا حصه)



 

 

معاذ ابن جبل

معاذ ابن جبل ابن عمر وانصاری ،قبیلہء خزرج سے تعلق رکھتے تھے اور ان کی کنیت ابو عبد الرحمان تھی ۔وہ رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم)کے ایک مشہور صحابی تھے ۔وہ عقل سلیم،خوبصورتی، جو دو اور حسن اخلاق کے مالک تھے ۔وہ اٹھارہ سال کی عمر میں مسلمان ہوئے تھے اور پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم)کے زمانے میں تمام جنگوں میں شریک تھے ۔(١٥٣)

معاذ نے پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم)کی تر بیت میں مکتب الہٰی سے علم ودانش اور علوم اسلامی سیکھنا شروع کیا اور اپنی فطری استعداد اور سعی وکوشش کے نتیجہ میں چند برسوں کے اندر اسلامی معارف میں کافی مہارت حاصل کی ۔ اور پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم)کے نمایاں اور نامور صحابیوں میں شمار ہوئے ۔

معاذا بن جبل ،فتح مکہ کے دن ٢٦ سال کے تھے ۔اس وقت ضرورت اس بات کی تھی کہ اس شہر میں ایک لائق اور شائستہ شخص کو ذمہ داری سونپی جائے تاکہ وہ عبادات اور معاملات سے متعلق اسلام کے احکام اور دستو رات لوگوں کو سکھائے ۔(١٥٤)

اس لئے معاذ کو مکہ کے علمی امور اور دینی احکام سکھانے کے لئے منتخب کیا گیا ،حقیقت میں انھیں اس شہر کے ثقا فتی امور کا رئیس مقرر کیا گیا ۔

جنگ تبوک کے بعد رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم)نے معاذ کو یمن بھیجدیا تا کہ وہاں پر قضاوت اورحکومت کی ذمہ داریوں کو نبھائیں ۔پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم)نے یمن کے لوگوں کے نام ایک خط میں یہ مرقوم فر مایا:

ٍٍ''میں نے بہترین افراد میں سے ایک کو تم لوگوں کی طرف بھیجا ہے''

پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم)نے معاذ کو حکم دیا کہ فوجیوں کو ٹرنینگ دیں،لوگوں کو قرآن مجید اور شرعی احکام سکھائیں اور زکوٰة جمع کر کے مدینہ بھیجیں تاکہ مسلمانوں پر خرچ کی جائے ۔(١٥٥)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 next