پیغمبر اسلام(ص) کا جوانوں کے ساتھ سلوک (دوسرا حصه)



چندنکات

دین کے پیشوائوں کی نظر میں،جوانی ایک گراںبہااور گرانقدر شی ہے ۔جو لوگ اپنے لئے سعادت اور خوشبختی کے خواہشمند ہیںاور اس گرانقدرطاقت سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں،انھیں درج ذیل چند نکات کی طرف خاص توجہ رکھنی چاہئے!

١۔جوانی کا دور،انسانی زندگی کا ایک بہترین ،گرانقدر اور مفید دور ہے ۔

٢۔جوانی کی طاقت سے استفادہ کرنے کے سلسلہ میں سعی وکوشش کرنا، کامیابی کی بنیادی شرط ہے ۔

٣۔ہر انسان کی خوشبختی اور بد بختی کی داغ بیل اس کی جوانی کے دوران پڑتی ہے،کیونکہ جو انسان ان فرصتوں سے ضروری استفادہ کرے،وہ کامیاب ہو سکتاہے اور صلاحیتوں سے استفادہ کرکے اپنی پوری زندگی کے لئے خوشبختی حاصل کر سکتا ہے ۔(١١٩)

 

قیامت کے دن جوانی کے بارے میں سوال کیا جائے گا ۔

رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم)نے فر مایا:

''قیامت کے دن کوئی بندہ مندرجہ ذیل سوالات کا جواب دئے بغیرایک قدم بھی آگے نہیں بڑھ سکے گا:

١۔اس نے اپنی عمر کس کام میں صرف کی ؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 next