پیغمبر اسلام(ص) کا جوانوں کے ساتھ سلوک (دوسرا حصه)



..............

١٨١۔بحار الانوارج ٩،ص٣٥١،ح٣۔فقہ الرضا،ص٧٣

١٨٢۔اسلام وتر بیت کودک ،ص٣٨٣

''ایک دن ایک جوان رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم)کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی :اے رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم)!مجھے زنا کرنے کی اجازت دیجئے ۔لوگ یہ سن کرمشتعل ہوئے اور بلند آواز میںاعتراض کیا ،لیکن رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم)نے نرمی سے فر مایا:

نزدیک آئو۔وہ جوان رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم)کے نزدیک گیا اور آپ(صلی الله علیه و آله وسلم)کے روبرو بیٹھا ۔پیغمبراسلام (صلی الله علیه و آله وسلم)نے محبت سے اس سے پوچھا:کیا تم یہ پسند کروگے کہ کوئی تیری ماںسے ایساہی فعل انجام دے؟جوان نے کہا:آپ(صلی الله علیه و آله وسلم)پر قربان ہو جائوںنہیں!آنحضرت (صلی الله علیه و آله وسلم)نے فرمایا:لوگ بھی اسی طرح تیرے اس فعل پر راضی نہیں ہوں گے!

اس کے بعد آنحضرت(صلی الله علیه و آله وسلم) نے یہی سوال اس جوان کی بہن اور بیٹی کے بارے میں کیا اور جوان نے اسی طرح جواب دیا ۔

اس کے بعدرسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم)نے اس جوان سے فر مایا :کیا تم پسند کروگے کہ لوگ تیری بہن سے یہی فعل انجام دیں؟اس نے جواب دیا :نہیں ۔رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم)نے فر مایا:لوگ بھی ایسا ہی سو چتے ہیں ۔اس کے بعد پیغمبر (صلی الله علیه و آله وسلم)نے

پو چھا:کیا تم پسند کروگے کہ کوئی تیری بیٹی کے ساتھ یہی فعل انجام دے؟

اس نے کہا:نہیں ۔پیغمبر (صلی الله علیه و آله وسلم)نے فرمایا:اگر کوئی ان کی بیٹی سے ایسا فعل انجام دے تو لوگ بھی تیری طرح ناراض ہو ںگے ۔''

اس جوان اور رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم)کے در میان گفتگو کے بعد آنحضرت(صلی الله علیه و آله وسلم)نے اس جوان کے سینہ پر اپنا ہاتھ رکھ کر فر مایا :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 next