پیغمبر اسلام(ص) کا جوانوں کے ساتھ سلوک (دوسرا حصه)



''پر ور دگارا!اس کے دل کوگناہ سے پاک کر دے اور اس کے گناہوں کو بخش دے اور اسے زنا سے محفوظ رکھ۔پیغمبراکرم (صلی الله علیه و آله وسلم)کے اس بر تائو کے نتیجہ میں اس کے بعد اس جوان کی نظر میں سب سے برا کام زنا تھا ۔(١٨٣)''

پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم)کا گناہگار جوان سے بر تائو ،مسلما نوں کے لئے بذات خود ایک بہترین مثال ہے ۔لیکن پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم)کی اس سیرت میں ایک نکتہ قابل غور ہے کہ صحیح طریقے پر گناہ کو روکنا امر بالمعروف اور نہی عن المنکر میں سے ہے ۔

 

جوانوں کو امام خمینی کی حکیما نہ نصیحتیں ۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی نے مختلف مو قعوں پر جوانوں کے بارے میں کچھ وعظ و نصیحتیں کی ہیں،ہم ذیل میں ان میں سے چند کی طرف اشارہ کرتے ہیں:

''ہم ضروری سمجھتے ہیں کہ ہمارے جوان انسانی تر بیت،یعنی اسلامی تر بیت حاصل کریں ۔ان جوا نوں کو مستقبل میں اس مملکت کی حفاظت کرنا چاہئے اور اس مملکت کے امور کو انجام دیناچا ہئے ۔ان کی صحیح تر بیت اور اصلاح کی جانی چاہئے ۔

اسلام نے جس قدرہمارے ان بچوںاور جوانوں کی تربیت کے سلسلے میں کوشش کی ہے ،کسی اور چیز کی نہیں کی ہے ۔''

''میں جوان لڑکیوں اور لڑ کوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ استقلال،آزادی

اورانسانی اقدار کو عیش وعشرت،بے راہ روی ،مغربی ممالک اور وطن دشمن عناصر کی

طرف سے قائم کئے گئے فحاشی کے اڈوں میں جانے پر کسی قیمت پر تیار نہ ہوں ۔جو ہمیںلوٹنا چاہتے تھے،انہوں نے پوری تاریخ میں اور گزشتہ پچاس سال سے زائد عرصہ میں کوشش کی ہے کہ ہمارے جوانوں کے اختیارات سلب کر لیں ۔''



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 next