تقیہ کے بارے میں شکوک اورشبہات



(3 ). احسان الهي ظهير؛ السنّه والشيعه، ص ۱۳۶.

(4 ) . محمود يزدي؛ انديشه هاي كلامي شيخ طوسي،ص ۳۲۸.

(5 ) . التبيان ، ج۷ ، ص ۲۵۹.

(6 ) . همان ، ص ۲۶۰.

(7 ). مكارم شيرازي؛ تقيہ مبارزه عميقتر، ص ۱۰۷.

 

وہ شبہات ا ور تّهمتیں جو شیعوں کے تقیه سے مربوط هیں :

تقيہ شیعوں کی بدعت

شبہہ پیدا کرنے والے کا کهنا هے که :تقیه شیعوں کی بدعت هے جو اپنے فاسد عقیدے کو چھپانے کے خاطر کرتے هیں. (1 )

اس شبہہ کا جواب یه هے که اس نے بدعت کے معنی میں اشتبہ کیا هے . جب که مفردات راغب نے بدعت کی تعریف کرتے هوئے کها هے : البدعة هي ادخال ما ليس من الدين في الدين(2 ) بدعت سے مراد یه هے که جوچیز دین میں نهیں، اسے دین میں داخل کرے .اور گذشته مباحث سے معلوم هوا که تقیه دین کی ضروریات میں سے هے . کیونکه قرآن اور احاديث ائمه(ع)میں واضح طور پر بیان هوا هے که تقیه کو اهل تشیع اور اهل سنت دونوں مانتے هیں اور اس کے شرعی هونے کو بھی مانتے هیں .



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 next