حضرت امام حسين عليه السلام



           Ø§Ø³ Ú©Û’ بعدآپ Ù†Û’ منزل قطقطانیہ پرخطبہ دیااوروہاں سے روانہ ہوکرقبیلہ بنی سکون میں ٹہرے آپ Ú©ÛŒ یہاں سکونت Ú©ÛŒ اطلاع ابن زیادہ کودی گئی اس Ù†Û’ ایک ہزاریادوہزارکے لشکرسمیت حربن یزیدریاحی کوامام حسین Ú©ÛŒ گرفتاری Ú©Û’ لیے روانہ کردیاامام حسین اپنی قیام گاہ سے Ù†Ú©Ù„ کرکوفہ Ú©ÛŒ طرف بدستورروانہ ہوگئے راستے میں بنی عکرمہ کاایک شخص ملا، اس Ù†Û’ کہاقادسیہ سے غدیب تک ساری زمین لشکرسے پٹی Ù¾Ú‘ÛŒ ہے آپ Ù†Û’ اسے دعائے خیردی اورخودآگے بڑھ کر”منزل شراف“ پرقیام کیاوہاں آپ Ù†Û’ محرم   Û¶Û± ئھ کاچانددیکھا اورآپ رات گذارکر علی الصباح روانہ ہوگئے۔

حربن یزیدریاحی

          صبح کاوقت گزرادوپہرآئی لشکر حسین بادیہ پیمائی کررہاتھا کہ ناگاہ ایک صحابی حسین Ù†Û’ تکبیرکہی لوگوں Ù†Û’ سبب پوچھا،اس Ù†Û’ جواب دیاکہ مجھے کوفہ Ú©ÛŒ سمت خرمے اورکیلے Ú©Û’ درخت جیسے نظرآرہے ہیں یہ سن کرلوگ یہ خیال کرتے ہوئے کہ س جنگل میں درخت کہاں، اس طرف غورسے دیکھنے Ù„Ú¯Û’ ،تھوڑی دیرمیں Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘ÙˆÚº Ú©ÛŒ کنوتیاں نظرآئیں امام Ù†Û’ فرمایاکہ دشمن آرہے ہیں لہذا منزل ذوخشب یاذوحسم Ú©ÛŒ طرف مڑچلو، لشکرحسین Ù†Û’ رخ بدلا اورلشکرحرنے تیزرفتاری اختیارکی بالآخرسامنے آپہنچا اوربروایتے لجام فرس پرہاتھ ڈال دیا یہ دیکھ کرحضرت عباس Ø¢Ú¯Û’ بڑھے اورفرمایاتیری ماں تیرے ماتم ماتم میں بیٹھے ”’ماترید“ کیاچاہتاہے (مائیتین) ص Û±Û¸Û³) Û”

          مورخین کابیان ہے کہ چونکہ لشکرحرپیاس سے بے چین تھا اس Ù„Û’ ساقی کوثرکے فرزندنے اپنے بہادروں کوحکم دیاکہ حرکے سواروں اورسواری Ú©Û’ جانوروں کواچھی طرح سیراب کردو، چنانچہ اچھی طرح سیرابی کردی گئی اس Ú©Û’ بعدنمازظہرکی اذان ہوئی حرنے امام حسین Ú©ÛŒ قیادت میں نمازاداکی اوریہ بتایاکہ ہمیں آپ Ú©ÛŒ گرفتاری Ú©Û’ لیے بھیجاگیاہے اورہمارے لیے یہ Ø­Ú©Ù… ہے کہ ہم آپ کوابن زیادکے دربارمیں حاضرکریں، امام حسین Ù†Û’ فرمایاکہ میرے جیتے جی یہ ناممکن ہے کہ میں گرفتارہوکرخاموشی Ú©Û’ ساتھ کوفہ میں قتل کردیاجاؤں۔

           Ù¾Ú¾Ø±Ø§Ø³ Ù†Û’ تنہائی میں رائے دی کہ Ú†Ù¾Ú©Û’ سے رات Ú©Û’ وقت کسی طرف Ù†Ú©Ù„ جائیے آپ Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ رائے کوپسندکیا اورایک راستے پرآپ Ú†Ù„ Ù¾Ú‘Û’ جب صبح ہوئی توپھرحرکوتعاقب کرتے دیکھے اورپوچھاکہ اب کیابات ہے اس Ù†Û’ کہامولاکسی جاسوس Ù†Û’ ابن زیادسے غمازی کردی ہے چنانچہ اب اس کاحکم یہ آگیاہے کہ میں آپ کوبے آب وگیاہ جنگل میں روگ لوں گفتگوکے ساتھ ساتھ رفتاربھی جاری تھی کہ ناگاہ امام حسین Ú©Û’ Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ Ù†Û’ قدم روکے، آپ Ù†Û’ Ù†Û’ لوگوں سے پوچھااس زمین کوکیاکہتے ہیں کہاگیاکربلا آپ Ù†Û’ اپنے ہمراہیوں کوحکم دیاکہ یہیں پرڈیرے ڈال دواوریہیں خیمے لگادوکیونکہ قضائے الہی یہیں ہمارے Ú¯Ù„Û’ ملے Ú¯ÛŒ(نورالابصار ص Û±Û±Û· ،مطالب السؤل ص Û²ÛµÛ· ØŒ طبری جلد Û³ ص Û´Û°Û· ،کامل جلد Û´ ص Û²Û¶ ،ابوالفداء ج Û² ص Û²Û°Û± ،دمعة ساکبة ص Û³Û³Û° اخبارالطوال ص Û²ÛµÛ° ،ابن الوردی جلد Û± ص Û±Û·Û² ،ناسخ جلد Û¶ ص Û²Û±Û¹ ،بحارالانوارجلد Û±Û° ص Û²Û¸Û¶) Û”

کربلامیں ورود

          Û²/ محرم الحرام Û¶Û± Ú¾ یوم پنجشنبہ کوامام حسین علیہ السلام واردکربلاہوگئے نورالعین ص Û´Û¶ حیواة الحیوان جلد Û± ص ÛµÛ± مطالب السؤل ص Û²ÛµÛ° ØŒ ارشادمفید،دمعة ساکبة ص Û³Û²Û± Û”

          واعظ کاشفی اورعلامہ اربلی کابیان ہے کہ جیسے ہی امام حسین Ù†Û’ زمین کربلاپرقدم رکھا زمین کربلازردہوگئی اورایک ایساغباراٹھاجس سے آپ Ú©Û’ چہرئہ مبارک پرپریشانی Ú©Û’ آثارنمایاں ہوگئے ،یہ دیکھ کر اصحاب ڈرگئے اورجناب ام کلثوم رونے لگیں (کشف الغمہ ص Û¶Û¹ روضة الشہداء ص Û³Û°Û±) Û”

          صاحب مخزن البکالکھتے ہیں کہ کربلاپرورودکے فورابعد جناب ام کلثوم Ù†Û’ امام حسین سے عرض Ú©ÛŒ ،بھائی جان یہ کیسی زمین ہے کہ اس جگہ ہمارے دل دھل رہے ہیں امام حسین Ù†Û’ فرمایابس یہ وہی مقام ہے جہاں باباجان Ù†Û’ صفین Ú©Û’ سفرمیں خواب دیکھاتھا یعنی یہ وہ جگہ ہے جہاں ہماراخون بہے گا ،کتاب مائین میں ہے کہ اسی دن ایک صحابی Ù†Û’ ایک بیری Ú©Û’ درخت سے مسواک Ú©Û’ لیے شاخ کاٹی تواس سے خون تازہ جاری ہوگیا۔

امام حسین کاخط اہل کوفہ کے نام



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next