حضرت امام حسين عليه السلام



          میں آپ آپ میں یہ جملہ صفات پاتاہوں اس لیے مانگ رہاہوں آپ شریف عرب ہیں آپ Ú©Û’ ناناعربی ہیں آپ کریم ہیں ،کیونکہ آپ Ú©ÛŒ سیرت ہی کرم ہے، قرآن پاگ آپ Ú©Û’ گھرمیں نازل ہواہے آپ صبیح وحسین ہیں، رسول خداکاارشاد ہے کہ جومجھے دیکھناچاہے وہ حسن اورحسین کودیکھے، لہذا عرض ہے کہ مجھے عطیہ سے سرفرازفرمائیے، آپ Ù†Û’ فرمایاکہ جدنامدارنے فرمایاہے کہ ”المعروف بقدرالمعرفة“ معرفت Ú©Û’ مطابق عطیہ دیناچاہئے، تومیرے سوالات کاجواب دے Û” بتا:

          سب سے بہترعمل کیاہے؟اس Ù†Û’ کہااللہ پرایمان لانا۔ Û² Û” ہلاکت سے نجات کاذریعہ ہے؟ اس Ù†Û’ کہااللہ پربھروسہ کرنا۔  Û³ Û” مردکی زینت کیاہے؟ کہا ”علم معہ حلم“ ایساعلم جس Ú©Û’ ساتھ حلم ہو، آپ Ù†Û’ فرمایادرست ہے اس Ú©Û’ بعدآپ ہنس Ù¾Ú‘Û’Û” ورمی بالصرةالیہ اورایک بڑاکیسہ اس Ú©Û’ سامنے ڈال دیا۔ (فضائل الخمسة من الصحاح الستہ جلد Û³ ص Û²Û¶Û¸) Û”

امام حسین کی نصرت کے لیے رسول کریم کاحکم

          انس بن حارث کابیان ہے جوکہ صحابی رسول اوراصحاب صفہ میںسے کہ میں Ù†Û’ دیکھاکہ حضرت امام حسین علیہ السلام ایک دن رسول خداکی گودمیں تھے اوروہ ان کوپیاررکررہے تھے ،اسی دوران میں فرمایا،ان ابنی ہذا یقتل بارض یقال لہاکربلاء فمن شہدذالک منکم فلینصرہ“ کہ میرا یہ فرزندحسین اس زمین پرقتل کیاجائے گاجس کانام کربلاہے دیکھوتم میں سے اس وقت جوبھی موجودہو، اس Ú©Û’ لیے ضروری ہے کہ اس Ú©ÛŒ مددکرے۔

          راوی کابیان ہے کہ اصل راوی اورچشم دیدگواہ انس بن حارث جوکہ اس وقت موجودتھے وہ امام حسین Ú©Û’ ہمراہ کربلامیں شہیدہوگئے تھے(اسدالغابہ جلد Û± ص Û±Û²Û³ Ùˆ Û³Û´Û¹ ،اصابہ جل Û± ص Û¶Û¸ ،کنزالعمال جلد Û¶ ص Û²Û²Û³ ،ذخائرالعقبی محب طبری ص Û±Û´Û¶) Û”

امام حسین علیہ السلام کی عبادت

          علماء ومورخین کااتفاق ہے کہ حضرت امام حسین علیہ السلام زبردست عبادت گزارتھے آپ شب وروزمیں بے شمارنمازیں پڑھتے تھے اورانواع واقسام عبادات سے سرفرازہوتے تھے آپ Ù†Û’ پچس حج پاپیادہ کئے اوریہ تمام حج زمانہ قیام مدینہ منورہ میں فرمائے تھے، عراق میں قیام Ú©Û’ دوران آپ کواموی ہنگامہ آرائیوں Ú©ÛŒ وجہ سے کسی حج کاموقع نہیں مل سکا۔ (اسدالغابہ جلد Û³ ص Û²Û·) Û”

امام حسین کی سخاوت

          مسندامام رضا ص Û³Ûµ میں ہے کہ سخی دنیاکے لوگوں Ú©Û’ سرداراورمتقی آخرت Ú©Û’ لوگوں Ú©Û’ سردارہوتے ہیں امام حسین سخی ایسے تھے جن Ú©ÛŒ نظیرنہیں اورمتقی ایسے تھے کہ جن Ú©ÛŒ مثال نہیں، علماء کابیان ہے کہ اسامہ ابن زیدصحابی رسول علیل تھے امام حسین انھیں دیکھنے Ú©Û’ لیے تشریف Ù„Û’ گئے توآپ Ù†Û’ محسوس کیاکہ وہ بے حدرنجیدہ ہیں، پوچھا،ائے میرے ناناکے صحابی کیابات ہے”واغماہ“ کیوں کہتے ہو،عرض Ú©ÛŒ مولا، ساٹھ ہزاردرہم کامقروض ہوں آپ Ù†Û’ فرمایاکہ گھبراو نہیں اسے میں اداکردوں گا چنانچہ آپ Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ زندگی میں ہی انہیں قرضے Ú©Û’ بارسے سبکدوش فرمادیا۔

          ایک دفعہ ایک دیہاتی شہرمیں آیا اوراس Ù†Û’ لوگوں سے دریافت کیاکہ یہاں سب سے زیادہ سخی کون ہے؟ لوگوں Ù†Û’ امام حسین کانام لیا، اس Ù†Û’ حاضر خدمت ہوکربذریعہ اشعارسوال کیا،حضرت Ù†Û’ چارہزاراشرفیاں عنایت فرمادیں،اس Ù†Û’ شعیب خزاعی کاکہناہے کہ شہادت امام حسین Ú©Û’ بعدآپ Ú©ÛŒ پشت پرباربرداری Ú©Û’ Ú¯Ú¾Ù¹Û’ دیکھے گئے جس Ú©ÛŒ وضاحت امام زین العابدین Ù†Û’ یہ فرمائی تھی کہ آپ اپنی پشت پرلادکراشرفیاں اورغلوں Ú©Û’ گٹھربیواؤں اور یتیموں Ú©Û’ گھررات Ú©Û’ وقت پہنچایاکرتے تھے کتابوں میں ہے کہ آپ Ú©Û’ ایک غیرمعصوم فرزندکوعبدالرحمن سلمی Ù†Û’ سورہ حمدکی تعلیم دی،آپ Ù†Û’ ایک ہزاراشرفیاں اورایک ہزارقیمتی خلعتیں عنایت فرمائیں (مناقب ابن شہرآشوب جلد Û´ ص Û·Û´) Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next