حضرت امام حسين عليه السلام



          خطوط جوکوفہ سے آئے تھے انہیں شرعی رنگ دیاگیاتھا اوروہ ایسے لوگوں Ú©Û’ نام سے بھیجے گئے تھے جن سے امام حسین متعارف تھے شاہ عبدالعزیز دہلوی کاکہناہے کہ یہ خطوط ”من Ú©Ù„ طائفة وجماعة“ ہرطائفہ اورجماعت Ú©ÛŒ طرف سے بھجوائے گئے تھے (سرالشہادتین ص Û¶Û·) Û” علامہ ابن حجرکاکہناہے کہ خطوط بھیجنے والے عام اہل کوفہ تھے (صواعق محرقہ ص Û±Û±Û·) ابن جریرکابیان ہے کہ اس زمانہ میں کوفہ میں ایک دوگھرکے علاوہ کوئی شیعہ نہ تھا (طبری) حضرت امام حسین علیہ السلام Ù†Û’ اپنی شرعی ذمہ داری سے عہدہ برآہونے Ú©Û’ لیے تفحص حالات Ú©ÛŒ خاطرجناب مسلم ابن عقیل کوکوفہ روانہ کردیا۔

مکہ معظمہ میں امام حسین کی جان نہ بچ سکی

          یہ واقعہ ہے کہ امام حسین مدینہ منورہ سے اس Ù„Û’ عازم مکہ ہوئے تھے کہ یہاں ان Ú©ÛŒ جان بچ جائے Ú¯ÛŒ لیکن آپ Ú©ÛŒ جان لینے پرایساسفاک دشمن تلاہواتھا جس Ù†Û’ مکہ معظمہ اورکعبہ محترمہ میں بھی آپ کومحفوظ نہ رہنے دیا اوروہ وقت آگیاکہ امام حسین مقام امن کومحل خوف سمجھ کر مکہ معظمہ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Ù†Û’ پرمجبورہوگئے اورقریب تھاکہ آپ کوعالم حج وطواف میں قتل کردیں۔

           Ø§Ù…ام حسین کوجیسے ہی سازش کاپتہ لگا،آپ Ù†Û’ فوراحج کوعمرہ منفردہ سے بدلااور Û¸/ Ø°ÛŒ الحجہ۶ Û° Ú¾ کوجناب مسلم Ú©Û’ خط پربھروسہ کرکے عازم کوفہ ہوگئے ابھی آپ روانہ نہ ہونے پائے تھے کہ اعزاء واقربانے کمال ہمدردی Ú©Û’ ساتھ التوائے سفر کوفہ Ú©ÛŒ درخواست Ú©ÛŒ ،آپ Ù†Û’ فرمایا کہ گرچیونٹی Ú©Û’ بل میں بھی Ú†Ú¾Ù¾ جاؤں توبھی ضرورقتل کیاجاؤں گا اورسنومیرے نانا Ù†Û’ فرمایاہے کہ حرمت مکہ ایک دنبہ Ú©Û’ قتل سے بربادہوگی میں ڈرتاہوں کہ وہ دنبہ میں ہی نہ قرارپاؤں میری خواہش ہے کہ میں مکہ سے باہرچاہے ایک ہی بالشت پرکیوں نہ ہوں قتل کیاجاوں گا(تاریخ کامل جلد Û´ ص Û²Û° ،ینابع المودة ص Û²Û³Û· ØŒ صواعق محرقہ ص Û±Û±Û·) Û”

          یہ واقعہ ہے کہ کہ یزیدکاارادہ بہرصورت امام حسین کوقتل کرنااوراستیصال بنی فاطمہ تھا۔(کشف الغمہ ص Û¸Û·) Û”

          یہی وجہ ہے کہ جب امام حسین Ú©Û’ مکہ معظمہ سے روانہ ہونے Ú©ÛŒ اطلاع والی مکہ عمربن سعیدکوہوئی تواس Ù†Û’ پوری طاقت سے آپ کوواپس لانے Ú©ÛŒ سعی Ú©ÛŒ اوراسی سلسلہ میں اسی Ù†Û’ یحی بن سعیدابن العاص کوایک گروہ Ú©Û’ ساتھ آپ کوروکنے Ú©Û’ لیے بھیج دیا”فقالوا لہ انصرف این تذہب“ ان لوگوں Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ روکااورکہاکہ آپ یہاں سے کہاں Ù†Ú©Ù„Û’ جارہے ہیں فورالوٹیے ،آپ Ù†Û’ فرمایاایساہرگز نہیں ہوگا،یہ روکنامعمولی نہ تھا بلکہ ایساتھاجس میں مارپیٹ Ú©ÛŒ بھی نوبت آئی (دمعةساکبة ص Û³Û±Û¶) مقصدیہ ہے کہ والی مکہ یہ نہیں چاہتاتھاکہ امام حسین ا سکے حدوداقتدارسے Ù†Ú©Ù„ جائیں اوریزید Ú©Û’ منشاء کوپورانہ کرسکے کیونکہ اس Ú©Û’ پیش نظروالی مدینہ Ú©ÛŒ برطرفی یاتعطل تھا،وہ دیکھ چکاتھا کہ حسین Ú©Û’ مدینہ سے سالم Ù†Ú©Ù„ آنے پروالی مدینہ برطرف کردیاگیاتھا۔

امام حسین کی مکہ سے رونگی

          الغرض امام حسین اپنے جملہ اعزاء واقرباء اورانصارجان نثار کوہمراہ Ù„Û’ کرجن Ú©ÛŒ تعدادبقول امام شبلنجی Û¸Û² تھی مکہ سے روانہ ہوگئے آپ جس وقت منزل صفاح پرپہنچے توفرزدق شاعرسے ملاقات ہوئی وہ کوفہ سے آرہاتھا استفساربراس Ù†Û’ بتایاکہ لوگوں Ú©Û’ دل آپ Ú©Û’ ساتھ ہوں لیکن ان Ú©ÛŒ تلواریں آپ Ú©Û’ خلاف ہیں آپ Ù†Û’ اپنی روانگی Ú©Û’ وجوہ بیان فرمائے اورآپ وہاں سے Ø¢Ú¯Û’ بڑھے پھرمنزل حاجزکے ایک چشمہ پراترے وہاں عبداللہ ابن مطیع سے ملاقات ہوئی انہوں Ù†Û’ بھی کوفیوں Ú©ÛŒ بے پروائی کاذکرکیا،اسکے بعد آپ منزل بطن الرمہ پہنچے اوروہاں سے منزل ذات العرق میں ڈیرہ ڈالا،وہاںشخص بشیربن غالب سے ملاقات ہوئی اس Ù†Û’ بھی کوفیوں Ú©ÛŒ غداری کاتذکرہ کیا۔

          پھرآپ وہاں سے Ø¢Ú¯Û’ بڑھے ایک مقام پرایک خیمہ نصب دیکھا پوچھااس جگہ کون ٹہراہے معلوم ہوکہ زبیرابن ایقین ،آپ Ù†Û’ انہیں بلوابھیجا،جب وہ آئے توآپ Ù†Û’ اپنی حمایت کاذکرکیاانہوں Ù†Û’ قبول کرکے اپنی بیوی کوبروائتے اپنے بھائی Ú©Û’ ہمراہ گھرروانہ کردیااورخودامام حسین Ú©Û’ ساتھ ہوگئے ØŒ پھروہاں سے روانہ ہوکر منزل ”زبالہ“ میں پہنچے وہاں آپ کوحضرت مسلم وہانی اورمحمدبن کثیراورعبداللہ بن یقطرجیسے دلیروں Ú©ÛŒ شہادت Ú©ÛŒ خبرملی آپ Ù†Û’ اناللہ واناالیہ راجعون فرمایا اورداخل خیمہ ہوکرحضرت مسلم Ú©ÛŒ بچیوں کوکمال محبت Ú©Û’ ساتھ پیارکیا اوربے انتہاروئے اس Ú©Û’ بعد ارشادفرمایا کہ میراقتل یقینی ہے ،میں تم لوگوں Ú©ÛŒ گردنوں سے طوق بیعت اتارے لیتاہوں تمہاراجدھرجی چاہے Ú†Ù„Û’ جاؤ،دنیادارتوواپس ہوگئے ،لیکن سب دیندارہم رکاب ہی رہے۔

          پھروہاں سے روانہ ہوکر منزل قصربنی مقاتل پراترے وہاں عبداللہ ابن حرجعفی سے ملاقات ہوئی آپ Ú©Û’ اصرارکے باوجودوہ بقول واعظ کاشفی آپ Ú©Û’ ہمرکاب نہ ہوا پھرمنزل ثعلبیہ پرپہنچے ،وہاں جناب زینب Ú©ÛŒ آغوش میں سررکھ Ú©Û’ سوگئے خواب میں رسول خداکودیکھاکہ وہ بلارہے ہیں آب روپڑے ،ام کلثوم Ù†Û’ سبب گریہ پوچھاآپ Ù†Û’ خواب کاحوالہ دیااورخاندان Ú©ÛŒ تباہی کاتاثرظاہرفرمایا ،علی اکبرنے عرض Ú©ÛŒ باباہم حق پرہیں ہمیں موت سے ڈرنہیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next