حضرت علی علیہ السلام کے مختصر فضائل و مناقب



امام(علیه السلام) نے پوری رات خدا سے اس دعا میں گذاردی کہ خدا ان کی اس محنت و مشقت کے ذریعہ ان کے بھا ئی کو بچائے اور ان کو دشمنوں کے شر سے دور رکھے ۔

جب صبح نمودار ھو ئی تو سرکشوں نے ننگی تلواروں کے ساتھ نبی کے بستر پر دھاوا بول دیا تو حضرت علی(علیه السلام) ان کی طرف اپنی ننگی تلوار لئے ھوئے شیر کی مانند بڑھے جب انھوں نے علی(علیه السلام) کو دیکھا تو ان کے ھوش اُڑگئے وہ سب ڈر کر اما م(علیه السلام) سے کھنے لگے :محمد کھا ں ھیں ؟

امام(علیه السلام) نے ان کے جواب میں فرمایا:”جَعَلْتُمُوْنِیْ حَارِساًعَلَیْہِ؟“

”کیا تم نے مجھے نبی کی حفاظت کے لئے مقرر کیا تھا ؟“۔

وہ بہت ھی مایوسی ا ور ناراضگی کی حالت میں الٹے پیر پھر گئے، چونکہ رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) ان کے ھاتھ سے نکل چکے تھے وہ نبی جو ان کو آزاد ی دلانے اور اُن کے لئے عزم و ھمت کا محل تعمیر کرنے کےلئے آئے تھے ،قریش جل بھُن گئے اور آپ کو بہت ھی تیز نگاھوں سے دیکھنے لگے لیکن امام نے کو ئی پروا نھیں کی اور صبح وشام ان کا مذاق اڑاتے ھوئے رفت و آمد کرنے لگے ۔

امام کی مدینہ کی طرف ہجرت

جب رسول اللہ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) مکہ سے مدینہ ہجرت کر گئے تو علی(علیه السلام) نے نبی کے پاس مو جودہ امانتوں کو صاحبان امانت کے حوالہ کیا، نبی جن کے مقروض تھے ان کا قرض اداکیا ،چونکہ آپ(علیه السلام) ان کے متعلق نبی سے وعدہ کر چکے تھے، آپ(علیه السلام) وھاں کچھ دیر ٹھھر کر اپنے چچازاد بھا ئی سے ملحق ھونے کےلئے مدینہ کی طرف ہجرت کر گئے، آپ(علیه السلام) کے ساتھ عورتیں اور بچے تھے ، راستہ میں سات سرکشوں نے آپ(علیه السلام) کا راستہ روکنا چاھا ،لیکن آپ(علیه السلام) نے بڑے عزم وھمت کے ساتھ ان کا مقابلہ کیا اور ان میں سے ایک کو قتل کیا اور اس کے باقی ساتھی بھاگ نکلے ۔

امام بغیر کسی چیز کے مقام بیداء پر پھنچے ،آپ(علیه السلام) صرف رسول اللہ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) سے ملاقات کرنے کا شوق رکھتے تھے لہٰذا آپ مدینہ پھنچ گئے ،ایک قول یہ ھے :آپ(علیه السلام) نے مدینہ میں داخل ھونے سے پھلے مسجدقبا میں آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) سے ملاقات کی ، نبی(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) آپ(علیه السلام) کی آمد سے بہت خوش ھوئے کیونکہ آپ(علیه السلام) کی ھر مشکل میں کام آنے والے مددگار آپ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے پاس پھنچ گئے تھے ۔

امام(ع)، قرآن کی نظرمیں

حضرت علی(علیه السلام) کے متعلق قرآن کریم میں متعدد آیات نا زل ھو ئی ھیں ، قرآن نے رسول اسلام(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے بعد آپ(علیه السلام) کواسلام کی سب سے بڑی شخصیت کے عنوان سے پیش کیا ھے ،اللہ کی نگاہ میں آپ(علیه السلام) کی بڑی فضیلت اوربہت اھمیت ھے ۔متعدد منابع و مصادر کے مطابق آپ(علیه السلام) کی شان میں تین سو آیات نازل ھو ئی ھیں[21] جو آپ(علیه السلام) کے فضل و ایمان کی محکم دلیل ھے۔

یہ بات شایان ذکر Ú¾Û’ کہ کسی بھی اسلا Ù…ÛŒ شخصیت Ú©Û’ سلسلہ میں اتنی آیات نازل نھیں  ھوئیںآپ Ú©ÛŒ شان میں نازل ھونے والی آیات Ú©ÛŒ مندرجہ ذیل قسمیں ھیں :

۱۔وہ آیات جو خاص طور سے آپ کی شان میں نازل ھوئی ھیں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 next