حضرت علی علیہ السلام کے مختصر فضائل و مناقب



امام(علیه السلام) نے اس کے اپنے نفس سے کئے ھوئے عھد کی تیسری بات بیان کرتے ھوئے فرمایا : اپنے گھوڑے سے نیچے اتر آ؟“۔[102]

عمرو اس جوان Ú©ÛŒ اس ھمت Ùˆ جرات اور اپنی شخصیت کےلئے اس چیلنج اور اپنی اھانت پر بہت زیادہ حیرت زدہ ھوا،وہ اپنی سواری سے نیچے اتر آیااور اس Ù†Û’ اپنی تلوار سے امام Ú©Û’ سر پر وار کیا  امام(علیه السلام) Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ اپنی ڈھال پر روکا تو وہ ڈھال Ú©Ùˆ کاٹ کر آپ Ú©Û’ سر تک Ù¾Ú¾Ù†Ú†ÛŒ جس سے آپ کا سرشگافتہ Ú¾Ùˆ گیا ،مسلمانوں Ú©Ùˆ امام Ú©Û’ اپنے رب حقیقی Ú©ÛŒ بارگاہ میں جانے کا یقین Ú¾Ùˆ گیا ،لیکن اللہ Ù†Û’ امام(ع)Ú©ÛŒ نصرت Ùˆ مدد Ú©ÛŒ آپ(علیه السلام) Ù†Û’ عمرو Ú©Ùˆ ایسی ضرب لگا ئی کہ قریش کا یہ بھادر تلملا Ú©Û’ رہ گیااور کفرو شرک کا یہ نمائندہ اپنے Ú¾ÛŒ خون میں ذبح کئے ھوئے حیوان Ú©ÛŒ طرح لوٹنے لگا Û”

امام اور مسلمانوں نے نعرئہ تکبیر بلند کیا ،شرک کی کمر ٹوٹ گئی ،اس کی طاقتیں سست ھو گئیں ، اسلام کو امام المتقین کے ھاتھوں یقینی کا میابی ملی ،نبی نے تاریخ میںھمیشہ کی خاطر امام(علیه السلام) کےلئے یہ جملہ ارشاد فرمایا :”خندق کے دن علی بن ابی طالب کی ضربت میری امت کے قیامت کے دن تک کے اعمال سے افضل ھے “۔[103]

جلیل القدر صحابی حذیفہ بن یمان کا کھنا ھے :جنگ خندق میںمولائے کا ئنات کے ھاتھوں عمرو کی ھلاکت اگر تمام مسلمانوں کے درمیان تقسیم کر دی جا ئے توسب کے شامل حال ھو گی ۔ [104]

اس وقت نبی اکر م(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) پر یہ آیت نازل ھو ئی :< وَکَفیٰ اللّٰہُ المُومِنِیْنَ الْقِتَالَ >۔[105]

”اور اللہ نے مو منین کو جنگ کی دشواری سے محفوظ رکھا“۔

ابن عباس اپنی تفسیر میں بیان کرتے ھیں : ”اللہ نے مو منین کوجنگ سے علی(علیه السلام) کے جھادکے ذریعہ بچالیا “[106]۔

امام(ع)نے قریش کے دوسرے بھادر نوفل بن عبد اللہ کو قتل کیا جس سے قریش کو شکست فاش ھو ئی اور نبی اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے فرمایا :”الآن نغزوھم ولایغزوننا“۔

”اب ھم ان سے جنگ کریں گے اور انھیں ھم سے جھاد کی اجازت نہ ھو گی“۔[107]

قریش گھاٹا اٹھاکر پلٹ گئے ،ان کو شکست فاش ھو ئی اور مسلمانوں کا اس جنگ میں کو ئی نقصان نھیں ھوا ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 next