حضرت علی علیہ السلام کے مختصر فضائل و مناقب



اسی لئے ھر فریق یہ دیکھنے کا منتظر تھا کہ پرچم کس کو ملے گا ۔

اُن ھی لمحات میں نبی(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے آواز دی کہ علم و حلم کا وارث اور ایام کی قسمت پھیرنے والا کھاں ھے ؟

وہ مدد گار کھاں ھے جس کو اگر کو ئی ثریا میں مدد کے لئے پکارے تو وہ لبیک کہہ دے گا ۔

اس وقت علی(علیه السلام) آپ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے پاس اس عالم میںآئے کہ آشوب چشم میں مبتلا تھے آپ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے اپنے لعاب دھن کے ذریعہ اُن کو شفابخشی۔

اس وقت علی(علیه السلام) نے کفار کی صفوں پر حملہ کیایہ دیکھ کر کفار پیٹھ پھرا کر بھاگ گئے چونکہ وہ جانتے تھے کہ علی(علیه السلام) انھیں زندہ نھیں چھوڑیں گے “۔

اسلام Ú©Û’ بھادر Ù†Û’ بڑی طاقت عزم Ùˆ ھمت Ùˆ ثبات قد Ù…ÛŒ Ú©Û’ ساتھ علم لیااور رسول (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)اللہ سے  عرض کیا : ”اُقَاتِلُھُمْ حَتّیٰ یَکُوْنُوامِثْلَنَا؟“کیا میں ان سے اس وقت تک جنگ کروں جب تک وہ ھماری طرح مسلمان نہ Ú¾Ùˆ جا ئیں “رسول (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)اللہ Ù†Û’ فرمایا:”انفُذْ عَلیٰ رَسْلِکَ حتّیٰ تَنْزِلَ بِسَاحَتِھِمْ ØŒ ثُمَّ ادْعُھُمْ اِلیٰ الاِسْلَامِ ،وَاَخْبِرْھُمْ بِمَایَجِبُ اِلَیْھِمْ مِنْ حَقِّ اللّٰہِ ،فَوَاللّٰہِ لَاَنْ یَھْدِيَ اللّٰہُ بِکَ رَجُلاًوَاحِداًخَیْرٌلَّکَ مِنْ اَنْ یَّکُوْنَ Ù„ÙŽÚ©ÙŽ حُمْر ُالنِّعَمِ“۔[110]

”اپنا پیغام لے کر جا ؤیھاں تک کہ ان کے علاقہ میں پھنچ جا ؤ،ان کو اسلام کی دعوت دو اوران کو خدا کے اس حق سے آگاہ کرو جو اُن کے ذمہ واجب ھے ،کیونکہ خدا کی قسم اگر تمھارے ذریعہ خدا ایک انسان کی ھدایت کر دے وہ تمھارے لئے سُرخ چو پایوں سے بہتر ھے “۔

 Ø¢Ø¬ لشکر کاسردار بڑے Ú¾ÛŒ اطمینان Ú©Û’ ساتھ بغیر کسی رعب Ùˆ خوف Ú©Û’ تیزی سے چلا ،جبکہ اس Ú©Û’ ھاتھوں میں فتح کا پرچم لھرا رھا تھااُ س Ù†Û’ باب خیبر فتح کیااور اس Ú©Ùˆ اپنی ڈھال بنالیاجس Ú©Û’ ذریعہ اس Ù†Û’ یھودیوں سے اپنا بچاؤ کیا۔[111] خوف Ú©ÛŒ وجہ سے یھودیوں Ú©Û’ کلیجے منھ Ú©Ùˆ آگئے وہ بہت زیادہ سھم گئے ،کہ یہ کون بھادر Ú¾Û’ جس Ù†Û’ قلعہ Ú©Û’ اس دروازہ کوکھول کر اپنی ڈھال بنالیا Ú¾Û’ جسے چالیس آدمی کھولتے تھے[112] یہ بڑے تعجب Ú©ÛŒ بات Ú¾Û’ Û”

امام کا مرحب سے مقابلہ

 ÛŒÚ¾ÙˆØ¯ÛŒÙˆÚº Ú©Û’ بھادر مرحب Ù†Û’ اپنا مبارز طلب کیاجس Ú©Û’ سر پر یمنی خود تھاجس میں ایک پتھر Ù†Û’ سوراخ کردیا تھا اور اُس Ù†Û’ یہ خود اپنے سر پر رکھ لیا تھااوریہ رجز Ù¾Ú‘Ú¾ رھا تھا :

قَدْ عَلِمَتْ خَیْبَرُ اَنِّي مَرْحَبُ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 next