حضرت علی علیہ السلام کے مختصر فضائل و مناقب



یہ سن کر مضحکہ خیز آوازیں بلند ھونے لگیںاور انھوں نے مذاق اڑاتے ھوئے ابوطالب(علیه السلام) سے کھا:”تمھیں حکم دیا گیا ھے کہ تم اپنے بیٹے کی بات سنو اور اس کی اطاعت کرو “۔[17]

علماء کا اتفاق ھے کہ یہ حدیث واضح طور پر امیر المو منین(علیه السلام) کی امامت پر دلالت کر تی ھے ،آپ(علیه السلام) ھی نبی کے وصی ،وزیر اور خلیفہ ھیں ،اور ھم نے یہ حدیث اپنی کتاب”حیاة الامام امیرالمو منین(علیه السلام) “کے پھلے حصہ میں مفصل طور پر بیان کی ھے ۔

شعب ابی طالب

 Ù‚ریش Ú©Û’ سر کردہ لیڈروں Ù†Û’ یہ Ø·Û’ کیا کہ نبی Ú©Ùˆ شِعب ابو طالب میں قید کردیاجائے، اور آپ(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)

کو وھاں رھنے پر مجبور کیاجائے تا کہ آپ کا لوگوں سے ملنا جلنا بند ھو جائے اور ان کے عقائدمیں کو ئی تبدیلی نہ ھو سکے ، اور وہ آپ کے اذھان کو جا ھلیت کے چنگل سے نہ چھڑاسکیں،لہٰذا انھوں نے بنی ھاشم کے خلاف مندرجہ ذیل معاھدے پر دستخط کئے :

۱۔وہ ھاشمیوںسے شادی بیاہ نھیں کریں گے ۔

۲۔ان میں سے کو ئی ایک بھی ھاشمی عورت سے شادی نھیں کر ے گا ۔

۳۔وہ ھاشمیوں سے خرید و فروخت نھیں کریں گے ۔انھوں نے یہ سب لکھ کر اور اس پر مھر لگا کرکعبہ کے اندر لٹکادیا ۔

پیغمبر کے ساتھ آپ پر ایمان لانے والے ھاشمی جن میں سر فھرست حضرت علی(علیه السلام) تھے سب نے اس شعب میں قیام کیا ، اور وہ مسلسل وھیں رھے اور اس سے باھر نھیں نکلے وہ بد ترین حالات میں ایک دوسرے کی مدد کرتے رھے اور ام المومنین خدیجہ نے ان کی تمام ضروریات کو پورا کیا یھاں تک کہ اسی راستہ میں ان کی عظیم دولت کام آگئی ،نبی اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) شعب میں اپنے اھل بیت(علیه السلام) کے ساتھ دو یا دو سال سے زیادہ رھے ، یھاں تک کہ خدا نے دیمک کو قریش کے معاھدہ پر مسلط کیا جس سے وہ اس کو کھا گئیں ،اُدھر رسول اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے جناب ابوطالب کے ذریعہ یہ خبر پھنچا ئی کہ عھد نامہ کو دیمک نے کھا لیا ھے وہ جلدی سے عھد نامہ کے پاس آئے توانھوں نے اس کو ویسا ھی پایا جیسا کہ نبی اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے اس کی خبر دی تھی تو ان کے ھوش اڑگئے ، قریش کی ایک جماعت نے ان کے خلاف آواز اٹھا ئی اور ان سے نبی کو آزاد کرنے کا مطالبہ کیا جس سے انھوں نے نبی کو چھوڑ دیا نبی(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) اپنے اھل بیت(ع)کے ساتھ قید سے نکلے جبکہ ان پر قید کی سختیوں کے آثار نمایاں تھے۔

نبی اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے شعب سے باھر نکل کر قریش کی دھمکیوں کی پروا نھیں کی اور پھر سے دعوت توحید کا اعلان کیا ،ان کا مقابلہ کرنے میں آپ کے چچا ابو طالب ،حضرت علی(علیه السلام) اور بقیہ دوسرے افراد نے بڑی مدد کی،یھی لوگ آپ(علیه السلام) کی مضبوط و محکم قوت بن گئے ،اور ابو طالب رسالت کا حق ادا کرنے کے متعلق یہ کہہ کر آپ(علیه السلام) کی ھمت افزائی کر رھے تھے :

اذھب بنيّ فماعلیک غضاضةُ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 next