حضرت علی علیہ السلام کے مختصر فضائل و مناقب



[108] حلیة الاولیاء، جلد ۱،صفحہ ۶۲۔صفوة الصفوة ،جلد ۱،صفحہ ۱۶۳۔مسند احمد،حدیث نمبر ۷۷۸۔

[109] شرح الارزیة، صفحہ ۱۴۱۔۱۴۲۔

[110] صفوة الصفوة ،جلد ۱،صفحہ ۱۶۴۔صحیح البخاری ،جلد ۷،صفحہ ۱۲۱۔

[111] حیاة الامام امیر المومنین(ع)، جلد۲،صفحہ ۳۰۔

[112] تاریخ بغداد ،جلد ۱،صفحہ ۳۲۴۔میزان الاعتدال، جلد ۲،صفحہ ۲۱۸۔کنز العمال، جلد ۶،صفحہ ۳۶۸۔اورریاض النضرہ ،جلد ۲ ،صفحہ ۱۸۸میں آیا ھے کہ دروازہ کو ستر آدمیوں نے بڑی ھمت سے اس کی اصلی جگہ پر پھنچا یا۔

[113] آجام اجمّہ کی جمع ھے اور ان گھنی پتوں اور شاخوں دارجھاڑیوں کو کھا جا تا ھے جن کے پیچھے شیر بیٹھ کر اپنے شکار کی تلاش میں رہتا ھے ، یھاں پر امام(علیه السلام) کی طاقت و قوت کی طرف اشارہ کیا گیا ھے اور آپ نے اجمہ واحد کی ھی حمایت نھیں کی بلکہ آجام کی مدد کی ھے ۔ قسورہ رات کے پھلے حصہ کو کھا جاتا ھے اور یہ شیر کے معنی میں استعمال ھوتا ھے ، قسورہ قسر سے مشتق ھے کیونکہ شیر اپنا شکار بہت زبر دست طریقہ سے حاصل کرتا ھے ۔

[114] کھا گیا ھے کہ یہ ایک پیمانہ ھے اس کا مطلب یہ ھے کہ میں تمھارے ساتھ بہت وسیع طریقہ سے جنگ کرونگااور اس کے علاوہ معنی بیان کئے گئے ھیں ۔

[115] خزانة الادب، جلد ۶،صفحہ ۵۶۔

[116] حیاة الامام امیر المومنین(ع)(علیه السلام) ، جلد ۲،صفحہ ۳۰۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55