حضرت علی علیہ السلام کے مختصر فضائل و مناقب



مِنْ خیرِ اَدیانِ البریة دِیْنا

فَاصدَعْ بِاَمْرِکَ مَاعَلَیْکَ غضَاضَةُ

 

وَابْشِرْ بِذَاکَ وَقُرَّ عُیُوْنَا[18]

”بیٹے جاؤ تمھیں کو ئی پریشانی نھیں ھے ،جاؤ اور اس طرح اپنی آنکھیں روشن کر و۔

خدا کی قسم وہ اپنی جماعت کے ساتھ اس وقت تک تم تک نھیں پھنچ سکتے جب تک میں دنیا سے نہ اٹھ جاؤں ۔

تم نے مجھے دعوت دی اور مجھے یقین ھو گیا کہ تم میرے خیر خواہ ھو ،تم نے سچ کھا اور پھلے بھی تم امانتدار تھے ۔

مجھے یقین ھو گیا ھے محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کا دین دنیا کا سب سے بہترین دین ھے۔

لہٰذا اپنی دعوت کا اعلان کرو اور تمھیںذرہ برابر ملال نہ ھو ،تم خوش رھواپنی آنکھیں ٹھنڈی کرو “۔

یہ اشعار ابوطالب کے صاحب ایمان ،اسلام کے حا می اور مسلمانوں میں پھلے مجاھد ھونے پر دلالت کر تے ھیں ،اور ان کے ھاتھ ٹوٹ جا ئیںجو ابو طالب کو صاحب ایمان نھیں سمجھتے ،اس طرح کی فکر کرنے والوں کا ٹھکانا جھنم ھے ،حالانکہ ان کو یہ علم ھے کہ ابوطالب کا بیٹا جنت و جھنم کی تقسیم کرنے والا ھے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 next