خدا کے صفات



            سوال یہ پیدا ھوتا Ú¾Û’ کہ پھر دعا Ú©Û’ وقت ہاتھوں Ú©Ùˆ کیوں آسمان Ú©ÛŒ طرف اٹھاتے ھیں ØŸ آسمان Ú©ÛŒ طرف ہاتھوں Ú©Û’ اٹھانے کا یہ مطلب نھیں Ú¾Û’ کہ خداوند عالم Ú©ÛŒ ذات والا صفات آسمان پر Ú¾Û’ ØŒ بلکہ ہاتھوں Ú©Ùˆ آسمان Ú©ÛŒ طرف بلند کرنے سے مراد درگاہ خدا میں فروتنی Ùˆ انکساری Ùˆ عاجزی Ùˆ پریشانی Ú©Û’ ساتھ سوال کرنا Ú¾Û’ Û”

            مسجد اور خانہ کعبہ Ú©Ùˆ خدا کا گھر کیوں کھتے ھیں ØŸ اس لئے کہ وہاں پر خدا Ú©ÛŒ عبادت ھوتی Ú¾Û’ ØŒ اور خدا Ù†Û’ اس مقام Ú©Ùˆ اور زمینوں سے بلند Ùˆ برتر Ùˆ مقدس بنایا Ú¾Û’ ( جیسے خداوند عالم Ù†Û’ مومن Ú©Û’ دل (قلب) Ú©Ùˆ اپنا گھر کھاھے اور کھتا Ú¾Û’ خدا ھر جگہ Ùˆ ھر طرف موجود Ú¾Û’ ØŒ( فَاَینَمَا تُوَلُّوا فَثَمَّ وَجہُ اللّٰہِ)[6]

            (Û¹ ) خدا محتاج نھیں : خداوند عالم کسی Ø´ÛŒ کا محتاج نھیں Ú¾Û’ ØŒ اس لئے کہ اس Ú©ÛŒ ذات ھر جھت سے کامل Ùˆ تام Ú¾Û’ اس میں نقص اور Ú©Ù…ÛŒ موجود نھیں Ú¾Û’ جو کسی چیز کا محتاج Ú¾Ùˆ اور اگر محتاج Ú¾Û’ تو پھر واجب الوجود خدا نھیں Ú¾Ùˆ سکتا Ú¾Û’ Û”

             Ù¾Ú¾Ø± خداوند عالم Ù†Û’ ھمارے لئے روزہ Ùˆ نماز جیسے فریضہ Ú©Ùˆ کیوں واجب کیا Ú¾Û’ ØŸ اس کا سبب یہ نھیں Ú¾Û’ کہ خدا Ú©ÛŒ ذات ناقص Ú¾Û’ اور ان عبادتوں Ú©Û’ ذریعہ اپنی Ú©Ù…ÛŒ Ú©Ùˆ پورا کرنا چاھتا Ú¾Û’ ØŒ بلکہ خدا کا مطمحِ نظر یہ Ú¾Û’ کہ انسان عبادت کرے اور اپنے نفس Ú©Ùˆ نورانی اور کامل کرکے اس Ú©ÛŒ ھمیشہ آباد رھنے والی جنت Ú©Û’ لائق Ú¾Ùˆ جائے Û”

خدا جو ھم سے چاھتا ھے کہ ھم خمس و زکواة و صدقہ دیں ، تو اس کا مطلب یہ ھے کہ خدا غریب و فقیر، ضرورتمندوں کی مدد اور ان پر احسان کرنا چاھتا ھے ، تاکہ لوگ نیکی و احسان میں آگے آگے رھیں ، اس وجہ سے نھیں کہ ھماری معمولی اور مادی مدد سے وہ خود اپنی ضرورت کو پورا کرے کیونکہ خود یہ خمس و زکات اور صدقات ھمارے سماج کی اپنی ضرورت ھے اور لوگوں کے فائدے کے مدنظر بعض کو واجب قرار دیا اور بعض کو مستحب ، لیکن ھر ایک کا مصرف انھیں ضرورتمند افراد کو قرار دیا ھے ، قطع نظران چیزوں کے ، اگر ھم غور و فکر کریں کہ خدا کی راہ میں خرچ کرنا مجبوروں اور غریبوں پر احسان و مدد کرنا اور سماج کی ضروریات کو پورا کرنا ( جیسے مسجد و امام بارگاہ و مدرسہ کی تعمیر کرنا ) خود ایک بھترین عبادت اور نفس کو منزل کمال پر پھنچانے اور آخرت میں منزل مقصود تک پھونچنے کا بھترین راستہ ھے ۔

(۱۰) خدا ظالم نھیں : اس کی دلیل عدل کی بحث میں ذکر کی جائیگی ۔

 

توحید

            ا للهتبارک Ùˆ تعالیٰ ایک Ú¾Û’ اور اس کا کوئی شریک نھیں Ú¾Û’ اس Ù†Û’ دنیا اور دنیا Ú©ÛŒ تمام چیزوں Ú©Ùˆ پیدا کیا Ú¾Û’ ØŒ اس Ú©Û’ علاوہ کوئی خالق اور پیدا کرنے والا نھیں اور نہ Ú¾ÛŒ اس Ù†Û’ کسی Ú©ÛŒ مدد سے خلق کیا Ú¾Û’ اسی سلسلہ میں چند دلیلوں Ú©Ùˆ قارئین Ú©ÛŒ خدمت میں پیش کیا جا رھاھے Û”

پھلی دلیل :

             Ø§Ú¯Ø± دو خدا ( یا اس سے زیادہ ) ھوتے تو چند حالتیں ممکن ھیں Û”

            Ù¾Ú¾Ù„ÛŒ حالت یہ کہ دونوں Ù†Û’ (دنیا) موجودات Ú©Ùˆ مستقل علیحدہ علیحدہ خلق کیا Ú¾Û’ ØŒ دوسری حالت یہ کہ ایک دوسرے Ú©ÛŒ مدد سے دنیا Ú©Ùˆ خلق کیا Ú¾Û’ ØŒ تیسری حالت یہ کہ دونوں Ù†Û’ دنیا Ú©Ùˆ دو حصوں میں خلق کیا Ú¾Û’ لیکن ایک دوسرے Ú©ÛŒ خدائی میں دخالت کرتے ھیں Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next