خداوند عالم کی مرضی کو اپنی خواھشات کے پر ترجیح دینا



عموماًجب انسان دنیاوی لحاظ سے مالدار ھوتا ھے تو دل کا چھوٹا اور فقیر ھوتا ھے ایسا نھیں ھے کہ ثروتمند ھونے اور نفس وقلب کے اعتبار سے چھوٹے اور فقیر ھونے میں کوئی معکوس رابطہ ھو۔نھیں ھرگز نھیں ان دونوں باتوں میں کوئی معکوس رابطہ نھیں ھے۔در حقیقت ایسی صورت حال ان عوارض کے باعث پیدا ھوتی ھے کہ جو عموماًمعاشرہ میں رائج ثروتمند ی کے ساتھ پائے جاتے ھیں۔

امیر المومنین حضرت علی  (ع)   سے روایت Ú¾Û’:

<۔۔۔وغنِیّھا(الدنیا)فقیر>[15]

” ۔۔۔اور دنیا کا غنی فقیر ھوتا ھے“

حضرت امام زین العابدین(ع) نے فرمایا :

<من اصاب الدنیا اکثر،کان فیھا اٴشَدّ فقراً>[16]

”جسے دنیازیادہ نصیب ھوجائے گی وہ دنیا میں زیادہ فقیر ھوگا“

جسے دنیازیادہ نصیب ھوجائے گی وہ دنیا میں زیادہ فقیر ھوگایہ لازم و ملزوم کیوں ھیں ؟ ثروتمندی اور استغنا دونوں لفظ غنی کے ھی معنی ھیں مگر ان کے درمیان معکوس رابطہ کیوں پایا جاتا ھے؟اس سوال کا جواب اوراس رابطہ کا سبب ھمیں امیر المومنین حضرت علی (ع) کی اس حدیث سے بخوبی معلوم ھو جائے گا آپ نے فرمایا :

<الغَنِیّ الشَّرِہُ فقیرٌ>[17]

 â€Ù„الچی مالدار فقیر ھوتا ھے“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next