پیغمبر اکرم (ص) اور حسن كلام



اميد ہے كہ آنحضرت كى سيرت مؤمنين كيلئے نمونہ بنے گى اور برادران مومن آپس ميں طنز آميز گفتگو اور مخرب اخلاق لطيفوں سے گريز كريں گے_

رسول خدا (ص) كے كلام كا حسن اور جذابيت

رسول خدا (ص) تخليقى طور پر خوبصورت اور اخلاقى طور پر خوش گفتار تھے يہ اوصاف آپ (ص) كے اندر اس درجہ تك موجود تھے كہ كمال كے متلاشى ديدہ و دل آپ (ص) كى طرف كھينچنے لگتے تھے يہ آپ (ص) كى شكل ميں كوئي عيب تھا اور نہ آپ (ص) كے اخلاق ميں كوئي كرختگى تھى ،كم ہنسى بھلائي كے لئے كھلے ہاتھ، خندہ پيشانى سے ملنے والے، بہت غور و فكر كرنے والے، چہرہ پر مسكراہٹ، زباں پر اچھى اچھى باتيں، سخاوت كے ساتھ ، دير ميں غصہ كرنے الے، خوش خو، لطيف طبع اور تمام برى صفات سے مبرا تھے (1)

آپ (ص) كى گفتگو فصيح و بليغ ہوا كرتى تھى جب آپ (ص) مزاح كى بات ميں تبسم كے ساتھ باتيں كرتے تو انداز بہت ہى خوبصورت اور دل نشيں ہوجاتا تھا آنحضرت(ص) كلام كى صفت ميں لكھا گيا ہے :

بات كرنے ميں آپ (ص) لوگوں ميں سب سے زيادہ فصيح اور شيريں كلام تھے آپ (ص) خود فرماتے ہيں :


1) (اقتباس از شرف النبى ص 64)_

 

257

ميں عرب كا فصيح ترين انسان ہوں، اہل بہشت محمد(ص) كى زبان ميں باتيں كرتے ہيں ، آپ (ص) كم سخن اور نرم گفتار تھے جب بات كرتے تھے تو آپ (ص) زيادہ نہيں بولتے تھے آپ (ص) كى باتيں ايسى تھيں جيسے ايك رشتہ ميں پروئے ہوئے موتى (1)

كہا جاتاہے كہ : سب سے كم لفظوں ميں باتيں كرنے والے آپ (ص) ہى تھے يہ انداز جبرئيل آپ (ص) پر ليكر نازل ہوئے تھے، بہت ہى كم لفظوں ميں آپ (ص) سارى باتيں كہہ جاتے تھے، افراط و تفريط سے مبرا بہت ہى جامع كلمات آپ (ص) كے دہن مبارك سے نكلتے ، آپ (ص) دو باتوں كے درميان رك جاتے تھے تا كہ سننے والے اسے ياد كرليں آواز بلند تھى اس ميں بہترين نغماہٹ شامل تھى ، زيادہ تر خاموش رہتے تھے، ضرورت كے علاوہ باتيں نہيں كرتے تھے ، كبھى زبان پر كوئي نازيبا بات نہيںآتى تھى ، اور رضامندى اور ناراضگى دونوں ہى صورتوں ميں حق كے علاوہ زبان پر كوئي لفظ نہيں آتا تھا_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next