پیغمبر اکرم (ص) اور حسن كلام



ميں مزاح كرتاہوں مگر حق كے علاوہ كچھ نہيں كہتا_

''قال على عليہ السلام : كان رسو ل اللہ (ص) ليسرا الرجل من اصحابہ اذا راہ مغموماً بالمداعبة و كان يقول ان اللہ يبغض المعبس


1) (مكارم الاخلاق ص21)_

 

259

فى وجہ اخيہ'' (1)

رسول خدا (ص) اپنے اصحاب ميں سے جب كسى كو غم زدہ پاتے تو اس كو مزاح كى ذريعہ خوش كرديتے اور فرماتے تھے خدا كسى ايسے شخص كو دوست نہيں ركھتا جو اپنے بھائي سے ترش روئي سے پيش آئے_

شہيد ثانى كى كتاب '' كشف الريبہ'' ميں ہے كہ حسين بن زيد كہتے ہيں كہ امام جعفر صادق (ع) سے ہم نے پوچھا كہ پيغمبر خدا (ص) مزاح كرتے تھے تو آپ (ع) نے فرمايا:

''وصفہ اللہ بخلق عظيم و ان اللہ بعث انبياءہ فكانت فيہم كزازة (انقباض ) و بعث محمد بالترافة والرحمة و كا ن من رافتہ لامتہ مداعبتہ لہم لكيلا يبلغ باحد منہم التعظيم حتى لا ينظر اليہ ''(2)

خدا نے آپ (ص) كو خلق عظيم پر فاءز كيا ، خدا نے اپنے پيغمبروں كو مبعوث كيا حالانكہ ان كے اخلاق ميں سنجيدگى تھى اور محمد كو اللہ نے مہربانى اور رحمت كے ساتھ مبعوث كيا آپ (ص) كى مہربانى ميں سے اپنى امت كے ساتھ مزاح بھى تھا كہ ايسا نہ ہوكر ان كيلئے عظمت رسول خدا (ص) اس حد تك پہنچ جائے كہ وہ انكى طرف نگاہ بھى نہ كرسكتے ہوں_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next