والدین کی نافرمانی کےدنیامیں منفی اثرات



 

نیز کتب سیرت میں ملتاہے کہ پیغمبر نے آپ سے بہت محبت کی اورآپ پربہت مہربان رہے جب کسی سفرپرجاتے توسب سے آخرمیں آپ سے ملتے اورجب واپس آتے توسب سے پہلے آپ سے ملاقات کرتے اورسفریاغزہ سے واپسی پرمسجدمیں دورکعت نمازپڑھتے پھر فورا حضرت زہرا کے پاس آتے تھے [73]۔

 

درست ہے کہ پیغمبر علم غیب کے ذریعہ ان رازہائے سربستہ کوجانتے تھے کہ آپ کی ذریت طاہرہ کاسلسلہ آپ کی پارہ جگرحضرت فاطمة زہراسے ہے اوریہ آپ کے نقش قدم پرچلتے رہیں گے اورکتاب خدا سے جدانہیں ہوں گے یہاں تک یہ دونوں ایک ساتھ حوض کوثرپرپیغمبر کے پاس حاضرہوں گے ۔

 

لیکن آپ یہ بھی چاہتے تھے کہ ہمارے لئے ایک زندہ اوردرخشندہ مثال چھوڑ جائیں کہ بیٹی کے ساتھ کیاسلوک کیاجاتاہے ایسا اجتماعی سلوک کہ جس سے جاہلیت کازمانہ محروم تھا اور آئمہ بھی اس فرق کودنیا سے ختم کرنے کے لئے کہ جوبیٹے اوربیٹی کے درمیان زمانہ جاہلیت سے چلاآرہاتھا اپنے اندر بزرگوار ہی کے نقش قدم پرچلتے رہے وہ فرق کہ جس نے لڑکے کے مقابلے میں لڑکی کی اہمیت کوبالکل ختم کردیاتھا۔

 

حسن بن سعید لخمی سے روایت ہے جب ہمارے ایک دوست کے یہاں لڑکی پیداہوئی تووہ امام صادق کے پاس آیا جب امام نے اسے ناخوش دیکھا توفرمایا اگراللہ تعالی تیری طرف وحی بھیجتا کہ بجے کاانتخاب توخود کرے گایامیں تو توکیاجواب دیتا اس شخص نے کہا میں یہی کہتا پروردگار توہی انتخاب کرتوآپ نے فرمایا بیشک اللہ نے تیرے لئے انتخاب کرلیاہے [74]۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next