والدین کی نافرمانی کےدنیامیں منفی اثرات



توایسے حکیمانہ انداز کے ساتھ امام صادق نے جاہلیت کے باقی ماندہ اثرات کولوگوں کے دلوں سے زائل کیا اوراس سے بھی زیادہ موثرانداز یہ ہے کہ جب ایک شخص نے لڑکی جنم دینے پراپنی بیوی پرخیانت کاالزام لگایاتوامام صادق نے اس کی اس عقل وشرع کے خلاف مضمحل فکرکو رد کیا اورقرآن کی اعلی فکر کو بیان کیا۔

 

ابراہیم کرخی کی روایت میں ہے اس کہ ایک شخص کہتاہے میں نے مدینہ میں شادی کی توامام صادق نے پوچھا تونے اپنی زوجہ کوکیساپایا میں نے کہا کوئی مرد کسی عورت یمں کوئی بھلائی نہیں دیکھتا مگرمیں نے اس میں دیکھی ہے لیکن اس نے مجھ سے خیانت کی ہے آپ نے فرمایا کیسی خیانت تومیں نے عرض کیا اس نے لڑکی کوجنم دیاہے توآپ نے فرمایا شاید تم اسے ناپسند کرتے ہو لیکن یادر کھو خداوندعالم ارشاد فرماتاہے کہ تمہارے آباؤاجداد اورتمہاری اولاد تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہارے لئے زیادہ فائدہ مند ہے [75]۔

 

بلغنی انہ ولد لک ابنة فتسخطھا! وماعلیک منھا؟ ریحانة تشمھا وقد کفیت رزقھا… [76]۔

 

”مجھے پتاچلاہے کہ تیرے ہاں لڑکی پیداہوئی ہے جس کی وجہ سے توکبیدہ خاطرہے توتوجان لے کہ وہ تیرے اوپرکوئی بوجھ نہیں ہے وہ توایک پھول ہے جس کی خوشبو تیرے مشام تک پہنچے گی اوراس کے رزق کی ذمہ داری خدا کے اوپرہے۔

 

اس سے بڑھ کرامام صادق نے لڑکے کولڑکی پرفوقیت دینے کی فکرکو برعکس کردیا اورفرمایا : الحسنات ویسال عن النعمة

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next