والدین کی نافرمانی کےدنیامیں منفی اثرات



”بہترین چیز جو والدین اپنی اولاد کو وراثت میں دے سکتے ہیں تربیت ہے نہ مال کیونکہ مال ختم ہو جاتا ہے اورتربیت باقی رہتی ہے“ [87]۔

بچوں کی تربیت کا موضوع اہل بیت کی احادیث کے ایک بڑے حصے پر محیط ہے اور آپ بچوں کے دلوں کے سخت اور ہڈیوں کے پختہ ہونے سے پہلے ان کی تربیت پر زور دیتے ہیں کیونکہ بچہ کورے کاغذ کی طرح اپنے پر نقش ہونے والے تمام خطوط اور تحریرات کو قبول کرتا ہے۔

حضرت علی اپنے فرزند امام حسن سے فرماتے ہیں :

انما قلب الحدث کالارض الخالیة، ماالقی فیھا من شیء قبلتہ فبادرتک بالادب قبل ان یقسو قلبک، ویشتغل لبک۔

 

”نو عمرکا دل خالی زمین کی طرح ہوتا ہے کہ اس میں جو ڈالا جائے اسے قبول کرتا ہے اس لئے میں نے تجھے ادب سکھانے میں جلدی کی ہے قبل اس کے کہ تیرا ذہن سخت ہو جائے اور تیرا ذہن دوسرے امور میں مشغول ہوجائے [88]۔

 

یہ آئمہ کی فکر ہے اورآپ معصوم ہونے کے باوجود اپنے بچوں کی تربیت کا خاص خیال رکھتے تھے چنانچہ حضرت علی کی تربیت پیغمبر نے کی اورآپ اس طرح پیغمبر کے ساتھ ساتھ رہتے تھے جیسے اونٹنی کا بچہ اپنی ماں کے پیچھے ہوتا ہے۔

 

اورآ پنے اپنی اولاد کے لئے یہی اعلی میراث چھوڑی کیونکہ دونوں چراغ وحی سے منور ہوئے تھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next