والدین کی نافرمانی کےدنیامیں منفی اثرات



”اے میرے رب، صالح اولادعطافرماپس ہم نے اسے ایک بردبارلڑکے کی بشارت دی“ [43]۔

اورجب حضرت زکریانے نے حضرت مریم کے پاس معجزاتی طورپررزق کے سلسلے میں خداتعالی کی قدرت کاکرشمہ دیکھا توانہوں نے بھی اولاد کی خوہش اوردعاکی جسے قرآن نے یوں نقل کیا:

ھنالک دعازکریا ربہ قال رب ھب لی من لدنک ذریة طیبة انک سمیع الدعاء

”وہاں پرزکریانے اپنے رب سے دعاکی اورعرض کی کہ اے میرے پالنے والے مجھے اپنی طرف سے پاک وپاکیزہ اولاد عطافرما بیشک تودعاکوسب سے زیاہ سننے والاہے“ [44]۔

جب زکریاکے دل میں شوق اولادنے کروٹ لی اورانہیں تنہارہ جانے کاخوف محسوس ہونے لگاکہ جس کے متعلق قرآن نے اپنے فصیح وبلیغ انداز میں یوں ذکر کیاہے:

وزکریااذ نادی ربہ رب لاتذرنی فردا وانت خیرالوارثین۔

”اس وقت کویاد کروجب زکریانے اپنے رب کوندادی اے میرے پروردگار مجھے تنہا نہ چھوڑنا اورتو بہترین وارث ہے“ [45]۔

اوراللہ تعالی نے بھی اہلبیت کی بناپرآپ کی دعاکوشرف قبولیت عطاکیاان الفاظ میں کہ :

فاستجبنا لہ ووھبنالہ یحیی واصلحنا لہ زوجہ انھم کانوا یسارعون فی الخیرات ویدعوننا رغبا ورھبا وکانوا لناخاشعین [46]۔

”ہم نے اس کی دعاقبول کرلی اوراسے یحیی جیسابیٹا عطاکیا اورہم نے اس کے لئے اس کی بیوی میں اہلیت پیداکردی بیشک یہ سب لوگ نیک کاموں میں جلدی کرتے تھے اورہم کو بڑی رغبت اورخوف کے ساتھ پکاراکرتے تھے اورہمارے آگے گڑاگڑاتے تھے“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next